امریکی صدر کے اکتوبر میں دورہ چین کا امکان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ رواں سال ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (اے پی ای سی) سربراہی اجلاس میں شرکت سے پہلے چین کا دورہ یا جنوبی کوریا میں چینی صدر سے ملاقات کر سکتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے اتوار کو متعدد ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کے کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ممکنہ طور پر 30 اکتوبر سے یکم نومبر کے درمیان ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (اے پی ای سی) سربراہی اجلاس میں شرکت سے پہلے چین کا دورہ کر سکتے ہیں، یا وہ جنوبی کوریا میں ہونے والے اسی اے پی ای سی ایونٹ کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کر سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ دونوں ممالک ( امریکا اور چین ) ایک دوسرے پر عائد کی گئی بڑھتی ہوئی محصولات کی جنگ کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس نے عالمی تجارت اور سپلائی چینز کو شدید متاثر کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان اس سال دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے امکان پر بات چیت ہوئی ہے، لیکن ابھی تک تاریخ یا مقام کی باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی۔
ٹرمپ نے غیر ملکی مصنوعات پر امریکی درآمد کنندگان کے لیے تقریباً ہر شے پر محصولات عائد کرنے کی کوشش کی ہے، ان کا موقف ہے کہ اس سے مقامی صنعت کو فروغ ملے گا، جب کہ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے امریکی صارفین کے لیے بہت سی اشیا مہنگی ہو جائیں گی۔
ٹرمپ نے تمام ممالک سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر 10 فیصد کی عمومی بنیادی شرح محصول عائد کرنے کی تجویز دی ہے، جب کہ کچھ ممالک سے درآمدات پر اس سے بھی زیادہ شرح لاگو کرنے کی بات کی ہے، جس میں چین بھی شامل ہے، اس وقت چین سے درآمدات پر سب سے زیادہ یعنی 55 فیصد ٹیکس لاگو ہے۔
ٹرمپ نے امریکا اور چین کے درمیان پائیدار محصولات کے معاہدے کے لیے 12 اگست کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے۔
ٹرمپ کے ترجمان نے شی جن پنگ کے ساتھ خزاں میں ممکنہ ملاقات کے بارے میں تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
دونوں ممالک کے درمیان حالیہ اعلیٰ سطحی ملاقات 11 جولائی کو ملائیشیا میں ہوئی تھی، جب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے ملاقات کی تھی، جسے دونوں نے ’ مثبت اور تعمیری’ قرار دیا تھا، اس ملاقات میں تجارت پر بات چیت کے آئندہ لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
مارکو روبیو نے اس وقت کہا تھا کہ ٹرمپ کو چین مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ شی جن پنگ سے ملاقات کریں اور دونوں رہنما’ یہ ملاقات ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔’
جمعہ کو چین کے وزیر تجارت وانگ وینتاؤ نے کہا تھا کہ چین امریکا کے ساتھ تجارتی تعلقات کو دوبارہ مستحکم بنیاد پر لانا چاہتا ہے اور حالیہ یورپی مذاکرات نے ظاہر کیا ہے کہ محصولات کی جنگ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔












لائیو ٹی وی