• KHI: Partly Cloudy 16.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C

عورت مارچ کے منتظمین کا شوہر کے جنسی تشدد کے نتیجے میں دم توڑنے والی لڑکی کیلئے انصاف کا مطالبہ

شائع July 24, 2025
فائل فوٹو: ڈان نیوز
فائل فوٹو: ڈان نیوز

’ عورت مارچ ’کے منتظمین نے کراچی میں شوہر کے مبینہ بہیمانہ جنسی تشدد کے نتیجے میں دم توڑ جانے والی نوبیاہتا لڑکی کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

عورت مارچ کراچی کی جانب سے ایک پُر زور بیان جاری کیا گیا ہے, جس میں 19 سالہ لڑکی کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا گیا ہے، جو بدھ کے روز کراچی کے سول ہسپتال میں کئی دنوں تک کوما میں رہنے کے بعد دم توڑ گئی تھی۔

نوجوان لڑکی کو مبینہ طور پر اس کے شوہر نے سنگین جنسی تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں وہ جانبر نہ ہو سکی تھی، اس کا شوہر اس وقت پولیس کی حراست میں ہے اور اس پر زیادتی کے الزام کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا تھا کہ متاثرہ لڑکی کو انتہائی تشویشناک حالت میں ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا تھا، جب کہ اس سے قبل اس کا ایک اور ہسپتال میں سرجیکل آپریشن کیا گیا تھام انہوں نے کہا تھا کہ’ ابتدائی رپورٹ میں جنسی تشدد کی تصدیق ہوئی ہے۔’

ایس ایچ او بغدادی مجید علوی کے مطابق لڑکی کی شادی 15 جون کو ہوئی تھی، انہوں نے بتایا کہ’ دو دن بعد شوہر نے اس پر جنسی تشدد کیا، اور اس ( کے نازک اعضا پر) دھاتی راڈ سے حملہ کیا جس کی وجہ سے اس کی حالت بگڑتی چلی گئی تھی۔

انہوں نے بتایا تھاکہ ایف آئی آر لڑکی کے بھائی کی مدعیت میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 324 (اقدام قتل) اور 376-بی (زیادتی کی سزا) کے تحت درج کی گئی، ایف آئی آر میں بھائی نے الزام عائد کیا کہ متاثرہ کو اس کے شوہر نے وحشیانہ جنسی تشدد اور ’غیر فطری جنسی عمل‘ کا نشانہ بنایا۔

اپنے بیان میں ’ عورت مارچ ’ نے کہا کہ’ ہم غمزدہ ہیں، ہم غصے میں ہیں، ہمارا دل ٹوٹ گیا ہے۔’

بیان میں متاثرہ لڑکی پر ڈھائے گئے ظلم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا گیا کہ’ ایک اور لڑکی ظلم کی بھینٹ چڑھ گئی، ریپ کلچر کے نام پر ایک اور جان چھین لی گئی۔’

انہوں نے کہا کہ’ یہ کوئی ’ذاتی، ازدواجی مسئلہ‘ نہیں ہے، یہ وحشیانہ، سوچا سمجھا تشدد ہے۔’

عورت مارچ نے آنجہانی لڑکی کے شوہر کے خاندان کی گرفتاری، نجی ہسپتال کا لائسنس معطل کرنا جب تک کہ اس کا احتساب نہ ہو جائے، متاثرہ لڑکی کا علاج کرنے والے ڈاکٹر کو طبی غفلت اور معاملہ چھپانے پر عدالت میں پیش کرنا اور ہسپتال، ڈاکٹر اور سسرال کے خلاف آزادانہ تحقیقات کا آغاز جیسے مطالبات کیے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ’ اس کی میت کو اس کے آبائی گاؤں لے جایا جا رہا ہے تاکہ اسے دفنایا جا سکے، جب اس کا خاندان واپس آئے گا تو ہم سڑکوں پر نکلیں گے، عورت مارچ اور مائناریٹی رائٹس مارچ پرزور احتجاج کریں گے۔ ’

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025