وفاقی وزیرخزانہ سے امریکی ناظم الامور کی ملاقات، دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال
پاکستان میں امریکی ناظم الامور اور قائم مقام سفارتکار الزبتھ ہورسٹ نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی، ملاقات میں دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، پیر کے روز پاکستان میں تعینات امریکی ناظم الامور اور قائم مقام سفیر محترمہ الزبتھ ہورسٹ نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی۔
جمعرات کے روز امریکی محکمہ خارجہ نے الزبتھ ہورسٹ کو پاکستان میں قائم مقام سفیر مقرر کیا تھا۔
الزبتھ ہورسٹ ایک سینئر کیریئر ڈپلومیٹ ہیں اور پاکستان میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل وہ محکمہ خارجہ کے جنوبی و وسطی ایشیائی امور کے بیورو میں پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ’ الزبتھ ہورسٹ نے پاکستان کی اقتصادی پیشرفت اور اصلاحات پر مبنی حکومتی حکمتِ عملی کو سراہا اور امریکا کی جانب سے پاکستان کے ساتھ اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔’
یہ ملاقات باہمی دلچسپی کے امور پر خیالات کے تبادلے اور پاکستان و امریکا کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی مثبت سمت کی توثیق کا ایک موقع بنی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں امریکا کی دیرینہ معاونت پر شکریہ ادا کیا، انہوں نے خاص طور پر گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران میکرو اکنامک استحکام میں امریکی تعاون کو سراہا اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ روابط میں مثبت رفتار کا خیرمقدم کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ’ اپنے حالیہ دورۂ امریکا کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر خزانہ نے واشنگٹن ڈی سی میں امریکی سیکریٹری آف کامرس ہاورڈ لٹ نک اور امریکی تجارتی نمائندے ایمبیسڈر جیمی سن گریر سے ہونے والی ملاقاتوں کے مثبت نتائج پر روشنی ڈالی۔’
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں ہونے والی حوصلہ افزا پیشرفت کا ذکر کیا۔
محمد اورنگزیب نے اس بات پر زور دیا کہ امریکا پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور پاکستان کی بھرپور خواہش ہے کہ روایتی شعبوں سے آگے بڑھ کر دوطرفہ تعاون کو وسعت دی جائے، انہوں نے آئی ٹی، معدنیات اور زراعت کے شعبوں میں باہمی مفاد پر مبنی تعاون کی نمایاں صلاحیت کی نشاندہی کی۔
وزیر خزانہ نے الزبتھ ہورسٹ کو پاکستان کے حالیہ میکرو اکنامک اشاریوں، خودمختار کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی سے بھی آگاہ کیا۔
انہوں نے حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے پر روشنی ڈالی، جس میں ٹیکسیشن اور توانائی جیسے اہم شعبے شامل ہیں، تاکہ طویل المدتی اور پائیدار معاشی ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔
پریس ریلیز کے مطابق،’ مزید برآں، وزیر خزانہ نے مشرق وسطیٰ کی کیپٹل مارکیٹس میں پاکستان کی کامیاب شمولیت، پہلے پانڈا بانڈ کے اجرا کے منصوبے، اور یورو و امریکی ڈالر مارکیٹس تک رسائی کے آئندہ پروگراموں پر بھی معلومات فراہم کیں۔’
قائم مقام امریکی سفیر نے پاکستان میں معاشی اور سیاسی استحکام کی حمایت کا اعادہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان ایک پائیدار اور مضبوط کاروباری شراکت داری کے لیے امید کا اظہار کیا۔
ملاقات کا اختتام اس عزم پر ہوا کہ موجودہ دوطرفہ روابط کو مزید گہرا کرنے اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔
گزشتہ ہفتے، دفترخارجہ کے مطابق، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے اپنی پہلی ملاقات کے دوران پاکستان کے کردار کو ’ عالمی و علاقائی امن’ کے لیے قابلِ ستائش قرار دیا تھا۔
امریکا اور پاکستان کے تعلقات میں اس وقت مضبوطی دیکھنے میں آئی تھی جب گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کو وائٹ ہاؤس میں ایک غیرمعمولی ملاقات کے لیے مدعو کیا تھا۔












لائیو ٹی وی