خشک موسم میں پنکھے کا استعمال بزرگ افراد کے لیے مؤثر نہیں ہوتا، تحقیق
حالیہ طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ شدید خشک موسم میں پنکھے کا استعمال بزرگ افراد کے لیے مفید ثابت نہیں ہوتا، بلکہ اس سے ان کی جسمانی کیفیت میں مزید بگاڑ آ سکتا ہے۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شدید خشک موسم میں پنکھے کا استعمال بزرگ افراد کے لیے ہر وقت فائدہ مند نہیں ہوتا، بلکہ بعض حالات میں یہ ان کی طبیعت کو مزید خراب کر سکتا ہے۔
تحقیق میں 68 سال کی اوسط عمر کے 58 بزرگ افراد شامل تھے، انہیں دو طرح کے موسم میں رکھا گیا، ایک نم اور گرم موسم (38 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ 60 فیصد نمی) اور دوسرا بہت گرم اور خشک موسم (45 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ 15 فیصد نمی)۔
نتائج سے پتا چلا کہ جب موسم گرم اور نم ہو تو پنکھے کا استعمال فائدہ مند ہوتا ہے، کیونکہ اس سے جسم کا درجہ حرارت تھوڑا کم ہو جاتا ہے، پسینہ زیادہ آتا ہے، جس سے جسم ٹھنڈا رہتا ہے اور لوگ خود کو بہتر اور زیادہ آرام دہ محسوس کرتے ہیں۔
اس کے برعکس جب موسم خشک اور بہت گرم ہو تو پنکھے کا استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے، کیونکہ اس سے جسم کا درجہ حرارت اور بھی بڑھ جاتا ہے، بہت زیادہ پسینہ آتا ہے اور انسان کو زیادہ گرمی اور گھبراہٹ محسوس ہوتی ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ اگر صرف جسم پر پانی ڈال لیا جائے، جیسے چہرے، ہاتھوں یا بازوؤں پر تو یہ طریقہ خاص طور پر خشک گرمی میں بہت فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر گرمی 38 ڈگری ہو اور ہوا میں نمی بھی ہو، تو پنکھا ایک سستا اور محفوظ طریقہ ہے، لیکن اگر گرمی 45 ڈگری ہو اور ہوا خشک ہو، تو پنکھے کا استعمال فائدے کے بجائے نقصان دے سکتا ہے، ایسے میں جسم پر پانی ڈالنا ایک آسان اور مؤثر طریقہ ہو سکتا ہے۔
ماہرین نے تجویز دی ہے کہ پبلک ہیلتھ ایجنسیاں اس تحقیق کی روشنی میں گرمی کے موسم میں بزرگ افراد کے لیے حفاظتی پیغامات اور رہنمائی کو بہتر بنا سکتی ہیں۔












لائیو ٹی وی