’گھونگھٹ‘ میں کام کے دوران صائمہ پر عاشق ہوا، انہیں نوازنے کے الزامات غلط ہیں، سید نور
فلم ساز سید نور نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ اہلیہ اداکارہ صائمہ کو نوازنے اور انہیں ہر فلم میں ہیروئن کے طور پر کاسٹ کرنے کے الزامات غلط ہیں، وہ ’گھونگھٹ‘ فلم میں کام کے دوران اداکارہ پر فدا ہوئے۔
سید نور نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔
انہوں نے بتایا کہ صائمہ کو عمر سے قبل ہی بڑی عمر کی خاتون کے کردار دیے گئے، انہیں مرحوم سلطان راہی کی ہیروئن بنایا گیا۔
ان کے مطابق صائمہ کی عمر اتنی زیادہ نہیں تھی لیکن میک اپ کے ذریعے انہیں زائد العمر دکھا کر سلطان راہی کی پنجابی فلموں کی ہیروئن بنایا گیا۔
فلم ساز کا کہنا تھا کہ انہوں نے جب 1997 میں ’گھونگھٹ‘ فلم بنائی، تب صائمہ اور شان دونوں فلاپ تھے لیکن انہوں نے رسک لے کر دونوں کو کاسٹ کیا۔
سید نور نے انکشاف کیا کہ گھونگھٹ فلم میں شان کے کردار کے لیے پہلے نعمان اعجاز کو کاسٹ کیا گیا تھا جب کہ صائمہ کے کردار کے لیے نیلی کو کاسٹ کیا جا چکا تھا لیکن دونوں اداکاروں کے نہ آنے کے بعد انہوں نے شان اور صائمہ کو کاسٹ کیا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ مذکورہ فلم میں کام کے دوران ہی وہ صائمہ پر عاشق ہوئے، ابتدائی طور پر وہ ان سے فلرٹ کرتے رہے لیکن پھر وہ ان سے محبت کر بیٹھے۔
فلم ساز کا کہنا تھا کہ اتفاق سے ’گھونگھٹ‘ کامیاب گئی اور اس کے بعد انہوں نے متعدد فلمیں بنائیں لیکن زیادہ تر فلموں میں انہوں نے صائمہ کو ہیروئن نہیں بلکہ مختصر کردار کے لیے کاسٹ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے صائمہ کو ریشم، ریما خان، جاناں ملک اور جیا علی سمیت دیگر ہیروئنز کے مقابلے میں ہیروئن کاسٹ نہیں کیا، ان پر صائمہ کو نوازنے کے الزامات غلط ہیں۔
فلم ساز کے مطابق انہوں نے کئی سال بعد صائمہ کو پنجابی فلم ’چوڑیاں‘ میں ہیروئن کے طور پر کاسٹ کیا اور پھر چند دیگر پنجابی فلموں میں انہوں نے انہیں ہیروئن کاسٹ کیا، کیوں کہ وہ کردار صائمہ ہی کر سکتی تھیں۔
انہوں نے اہلیہ صائمہ کی خوبصورتی کی تعریفیں کرتے ہوئے کہا کہ جب انہوں نے اداکارہ کو فلموں میں کاسٹ کرکے انہیں کھلے بالوں کے کردار دینا شروع کیے تو وہ انہیں دیکھ کر ’فلاپ‘ ہوگئے اور انہیں ان سے محبت ہوگئی۔
سید نور کا کہنا تھا کہ اہلیہ صائمہ کو ہیروئن کے طور پر بار بار کاسٹ کرنے کے الزامات غلط ہیں، انہوں نے انہیں ان کرداروں کے لیے کاسٹ کیا، جن میں وہ اچھی لگ سکتی تھیں۔












لائیو ٹی وی