اسٹیٹ بینک کا نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان

شائع September 15, 2025
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی سربراہی میں اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کا اجلاس ہوا، جس میں نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق زری پالیسی کمیٹی نے آج اپنے اجلاس میں پالیسی کی شرح 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا، کمیٹی نے نوٹ کیا کہ جون 2025 میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر سال بہ سال 3.2 فیصد تک آگئی، جس کی وجہ بنیادی غذائی قیمتوں میں کمی ہے، جبکہ قوزی مہنگائی (core inflation) میں بھی کچھ کمی آئی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے نوٹ کیا کہ توانائی کی قیمتوں، خاص طور پر گیس کے نرخوں میں توقع سے زیادہ ردو بدل سے مہنگائی کے منظر نامے میں کچھ بگاڑ آیا ہے، تاہم توقع ہے کہ مستقبل میں مہنگائی ہدف کی حد میں آکر مستحکم ہو جائے گی۔

مزید برآں، معاشی سرگرمیوں میں مزید تیزی آرہی ہے جبکہ پالیسی ریٹ میں سابقہ کمی کے اثرات اب بھی سامنے آرہے ہیں، اعلامیے کےمطابق زری پالیسی کمیٹی نے توقع ظاہر کی کہ مالی سال 2026 میں تجارتی خسارہ مزید بڑھے گا، جس کی وجہ معاشی سرگرمی میں اضافہ اور عالمی تجارت میں سست روی ہے۔

اس میکرو اکنامک منظر نامے اور ابھرتے ہوئے خطرات کے پیش نظر زری پالیسی کمیٹی نے آج کے فیصلے کو قیمتوں کا استحکام یقینی بنانے کے لیے ضروری سمجھا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے بعد سے اب تک پیش رفت میں ۔ سب سے پہلے، مرکزی بینک کے زر مبادلہ ذخائر مالی رقوم کی بہتر آمد اور کرنٹ اکاؤنٹ سر پلس ہونے کی بدولت 14 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے۔

دوسرا، پاکستان کی ریاستی کریڈٹ ریٹنگ میں حالیہ بہتری یورو بانڈ کی یافت میں کمی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں سی ڈی ایس اسپریڈ میں کمی کا سبب بنی۔

تیسرا، حالیہ سروے میں صارفین نے مہنگائی بڑھنے کی توقعات میں معمولی سا اضافہ ظاہر کیا، جبکہ کاروباری اداروں نے مہنگائی میں کمی کی توقع ظاہر کی۔

چو تھا، مالی سال 2025 میں ایف بی آر کے ٹیکس محاصل 11.7 ٹریلین روپے رہے، جو کہ نظر ثانی شدہ تخمینے سے تقریباً 200 ارب روپے کم ہیں۔ آخر میں ، تیل کی عالمی قیمتیں متغیر رہیں، جبکہ دھاتوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ اسی دوران، عالمی تجارت کے ٹیرف کے اثرات غیر یقینی رہے، جس کی وجہ سے مرکزی بینکوں نے محتاط زری پالیسی موقف بر قرار رکھا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس پیش رفت اور ممکنہ خطرات کے پیش نظر کمیٹی نے تجزیہ کیا کہ مہنگائی کو 5 تا 7 فیصد کے ہدف کے اندر مستحکم کرنے کے لیے حقیقی پالیسی ریٹ کو مناسب طور پر مثبت رہنا چاہیے۔ کمیٹی نے معاشی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے محتاط زری اور مالیاتی پالیسی کا امتزاج جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان مالی سال 26-2025 کے لیے مانیٹری پالیسی کے اعلانات کا شیڈول جاری کر چکا ہے، جس کے مطابق رواں مالی سال میں اسٹیٹ بینک 8 بار مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا۔

شیڈول کے مطابق پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان30 جولائی کو کیا گیا تھا، دوسری مانیٹری پالیسی آج 15 ستمبر کو جاری کی گئی ہے، تیسری 27 اکتوبر اور چوتھی 15 دسمبر کو آئے گی جب کہ پانچویں پالیسی 26 جنوری 2026 اور چھٹی پالیسی 9 مارچ 2026 کو پیش کی جائے گی۔

ساتویں مانیٹری پالیسی کا اعلان 27 اپریل 2026 اور مالی سال کی آخری پالیسی کا اعلان 15 جون کو ہوگا، پالیسیوں کے ذریعے شرح سود کا تعین ہوگا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جون میں مالی سال 25-2024 کی آخری مانیٹری پالیسی میں شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اس سے قبل اسٹیٹ بینک نے 5 مئی کو شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹس یا ایک فیصد کمی کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد شرح سود 12 فیصد سے کم ہوکر 11 فیصد پر آگئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025