اسرائیل کی حراست میں گریٹا تھنبرگ سے بدسلوکی، غزہ فلوٹیلا کے 137 کارکن ترکیہ پہنچ گئے

شائع October 5, 2025 اپ ڈیٹ October 6, 2025
— فائل فوٹو: گریٹا تھنبرگ، انسٹاگرام
— فائل فوٹو: گریٹا تھنبرگ، انسٹاگرام

اسرائیل نے غزہ کے لیے امداد لے کر جانے والے بحری قافلے سے حراست میں لیے گئے 137 کارکنوں کو ہفتے کو ترکیہ جلاوطن کر دیا، جہاں ان کی آمد استنبول ایئرپورٹ پر ہوئی، ان میں سے دو کارکنوں نے الزام لگایا کہ سویڈن کی مہم جو گرِیٹا تھنبرگ کے ساتھ حراست کے دوران بدسلوکی کی گئی۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے ان الزامات پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، تاہم اس نے پہلے جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ ’حراستی مراکز میں بدسلوکی کی تمام اطلاعات مکمل طور پر جھوٹ ہیں‘۔

استنبول پہنچنے والے 137 کارکنوں میں 36 ترک شہری شامل تھے، جب کہ دیگر کا تعلق امریکا، متحدہ عرب امارات، الجزائر، مراکش، اٹلی، کویت، لیبیا، ملائیشیا، موریتانیا، سوئٹزرلینڈ، تیونس اور اردن سے تھا۔

ملائیشیا کے شہری حضوانی حلمی اور امریکی کارکن وِن فیلڈ بیور نے ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انہوں نے گرِیٹا تھنبرگ کے ساتھ بدسلوکی ہوتے دیکھی، ’اسے زبردستی دھکیلا گیا اور اسرائیلی پرچم اوڑھنے پر مجبور کیا گیا‘۔

28 سالہ حلمی نے کہا کہ ’یہ ایک بھیانک تجربہ تھا، ہمیں جانوروں کی طرح رکھا گیا‘، ان کے مطابق قیدیوں کو صاف پانی یا کھانا نہیں دیا گیا، اور ان کی دوائیں اور ذاتی اشیا ضبط کر لی گئیں۔

43 سالہ بیور نے کہا کہ تھنبرگ کے ساتھ ’انتہائی خراب سلوک‘ کیا گیا اور اسے ’پروپیگنڈا کے لیے استعمال کیا گیا‘، ان کے بقول، اسرائیلی وزیر قومی سلامتی اتمار بن گویر کے پہنچنے پر اسے ایک کمرے میں زبردستی دھکیلا گیا۔

صہیونی فوج کی جانب سے غزہ جانے والے امدادی بیڑے کی تمام 40 کشتیوں کو روک کر 450 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیے جانے پر اسرائیل کو عالمی سطح پر تنقید کا سامنا ہے۔

اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے سماجی پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ تمام زیرِ حراست کارکن ’محفوظ اور صحت مند‘ ہیں اور باقی ماندہ افراد کی واپسی ’جلد از جلد‘ مکمل کی جا رہی ہے۔

اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے کہا کہ 26 اطالوی کارکن ترک ایئرلائنز کی پرواز سے واپس پہنچ گئے ہیں، جب کہ مزید 15 اب بھی اسرائیل میں زیرِ حراست ہیں اور آئندہ چند دنوں میں جلاوطن کیے جائیں گے۔

انتونیو تاجانی نے ایکس پر لکھا کہ ’میں نے تل ابیب میں اطالوی سفارتخانے کو ہدایت کی ہے کہ باقی شہریوں کے ساتھ ان کے حقوق کے مطابق احترام سے سلوک یقینی بنایا جائے‘۔

اطالوی پارلیمان کے 4 ارکان پر مشتمل پہلا گروپ جمعہ کو روم پہنچ چکا ہے، ان میں سے ایک رکن بینیڈیٹا سکودیری نے کہا ’ہمیں وحشیانہ انداز میں روکا گیا، وحشیانہ طریقے سے یرغمال بنایا گیا‘۔

کارکنوں کو قانونی معاونت فراہم کرنے والی اسرائیلی تنظیم عدالہ کے مطابق کچھ قیدیوں کو وکلا، پانی اور دواؤں تک رسائی سے محروم رکھا گیا۔

عدالہ کا کہنا ہے کہ بعض شرکا کو ’فری فلسطین‘ کے نعرے لگانے پر کم از کم 5 گھنٹے تک زپ ٹائیز سے باندھ کر گھٹنوں کے بل بٹھایا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 9 نومبر 2025
کارٹون : 8 نومبر 2025