ٹرمپ کے ساتھ غزہ منصوبے پر کام کرنے والے 8 مسلم ممالک کا حماس کے جواب کا خیرمقدم

شائع October 5, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ 8 مسلم ممالک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس منصوبے کے سلسلے میں حماس کے اقدامات کا خیرمقدم کیا ہے جس کا مقصد غزہ پر اسرائیلی نسل کشی اور جارحیت کا خاتمہ ہے۔

دفترِ خارجہ نے اتوار کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ جمعہ کو حماس نے کہا تھا کہ وہ ٹرمپ کے منصوبے کی بعض شرائط سے اتفاق کرتی ہے اور مزید مذاکرات کی خواہاں ہے، یہ منصوبہ پیر کو امریکی صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو کی ملاقات کے بعد سامنے آیا تھا۔

اگرچہ گزشتہ ماہ امریکا نے 8 مسلم ممالک کے ساتھ مل کر غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خاتمے کے لیے کوششیں کی تھیں، تاہم بعض فریقوں نے اس بات پر تحفظات ظاہر کیے ہیں کہ وائٹ ہاؤس کا اعلان کردہ منصوبہ وہ نہیں جو طے پایا تھا۔

اس کے باوجود، ان ممالک کا کہنا ہے کہ حماس کی جزوی رضامندی غزہ میں تقریباً 2 سال سے جاری تباہ کن جنگ کے بعد جنگ بندی کے ایک موقع کے طور پر سامنے آئی ہے۔

دفترِ خارجہ کے مطابق، اردن، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، پاکستان، ترکی، سعودی عرب، قطر اور مصر کے وزرائے خارجہ نے حماس کے ان اقدامات کا خیرمقدم کیا ہے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس منصوبے سے متعلق ہیں جس کا مقصد غزہ میں جنگ کا خاتمہ، تمام یرغمالیوں (زندہ یا جاں بحق) کی رہائی، اور نفاذ کے طریقہ کار پر فوری مذاکرات کا آغاز ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ وزرائے خارجہ نے ٹرمپ کی اس اپیل کا بھی خیرمقدم کیا کہ اسرائیل فوری طور پر غزہ پر بمباری بند کرے اور قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عملدرآمد شروع کرے۔

دفترِ خارجہ کے مطابق، وزرائے خارجہ نے ٹرمپ کی خطے میں امن کے قیام کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ پیش رفت جامع اور پائیدار جنگ بندی کے لیے ایک حقیقی موقع فراہم کرتی ہے، جس کے ذریعے غزہ کے عوام کو درپیش سنگین انسانی صورتحال کا بھی حل نکل سکتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ وزرائے خارجہ نے حماس کے اس اعلان کا بھی خیرمقدم کیا کہ وہ غزہ کی انتظامیہ ایک عبوری فلسطینی انتظامی کمیٹی کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہے جو غیر جانبدار تکنیکی ماہرین پر مشتمل ہوگی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ منصوبے کے نفاذ کے طریقہ کار پر اتفاق کے لیے فوری مذاکرات کا آغاز کیا جائے اور اس کے تمام پہلوؤں کو حل کیا جائے۔

وزرائے خارجہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ جنگ کے فوری خاتمے اور جامع معاہدے کے حصول کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے تاکہ غزہ کو انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جا سکے، فلسطینیوں کی جبری بے دخلی نہ ہو، عام شہریوں کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنایا جائے، یرغمالیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے، فلسطینی اتھارٹی کی غزہ میں واپسی ہو، غزہ اور مغربی کنارے کو متحد کیا جائے، ایسا سیکیورٹی نظام تشکیل دیا جائے جو تمام فریقوں کے تحفظ کی ضمانت دے، اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا کی راہ ہموار ہو، غزہ کی تعمیرِ نو ہو اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر ایک منصفانہ امن عمل آگے بڑھے۔

کارٹون

کارٹون : 9 نومبر 2025
کارٹون : 8 نومبر 2025