برطانیہ: فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں سے متعلق بیان دینے پر شبانہ محمود پر تنقید
پاکستانی نژاد برطانوی رکنِ پارلیمنٹ اور وزیر داخلہ شبانہ محمود نے برطانیہ بھر میں فلسطین کے حق میں بڑھتے ہوئے مظاہروں پر اتوار کے روز اعلان کیا کہ وہ پولیس کو مظاہرین سے نمٹنے کے لیے اختیارات دینے جا رہی ہیں جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شبانہ محمود نے کہا کہ فلسطین کے حق میں بار بار ہونے والے بڑے مظاہروں نے یہودی برادری میں ’خوف کی فضا‘ پیدا کر دی ہے، اس لیے برطانوی پولیس کو مظاہروں کو محدود کرنے کے زیادہ اختیارات دیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا یہ اقدام شمال مغربی شہر مانچسٹر کی ایک عبادت گاہ (سنیگاگ) پر گزشتہ ہفتے ہونے والے حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔
انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر جاری ویڈیو بیان میں کہا کہ ’میں جو قانون سازی کرنے جا رہی ہوں، اس کا مقصد پولیس کو مظاہروں پر شرائط اور پابندیاں لگانے کے قابل بنانا ہے‘۔
مزید کہا کہ میں واضح کروں گی کہ اگر کسی خاص جگہ پر بار بار ہونے والے مظاہرے خلل یا بے چینی کا باعث بنیں، تو یہی بات پولیس کے لیے انہیں محدود یا مشروط کرنے کی وجہ بن سکتی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ اقدام مظاہروں پر پابندی لگانے کے بارے میں نہیں بلکہ پابندیوں اور شرائط (احتجاج کے مقام یا وقت میں تبدیلی) سے متعلق ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا احتجاج کے حق سے متعلق یہ اقدام خطرناک نہیں ہوگا؟ جس پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ میرا نہیں خیال کہ یہ توہین آمیز ہے اگر ہم لوگوں سے کہیں کہ وہ ایک ایسی برادری کے لیے کچھ انسانیت کا مظاہرہ کریں جس نے ایک بھیانک سانحے کا سامنا کیا ہے، صرف اس لیے کہ آپ کے پاس آزادی ہے، اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اسے ہر وقت استعمال کریں۔
اس اقدام پر برطانیہ بھر میں سیاسی رہنماؤں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عوامی شخصیات کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔
رکنِ پارلیمنٹ زارا سلطان نے ایکس پر لکھا کہ وزیرِ داخلہ کا مقصد فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہروں پر پابندی لگانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شبانہ محمود نہ صرف بزرگوں اور پادریوں کو قید کر رہی ہیں جو فلسطین ایکشن پر پابندی کی مخالفت کر رہے ہیں بلکہ وہ شہری آزادیوں اور احتجاج کے حق کی بھی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔
زارا سلطان نے مزید کہا کہ شبانہ محمود ہماری شہری آزادیوں اور احتجاج کے حق کی پامالی کر رہی ہیں، اور ساتھ ہی اسرائیل جیسے نسل پرست اور جارحانہ ریاست کو اسلحہ فراہم کرنے کی حمایت بھی کر رہی ہیں۔
برطانیہ کی گرین پارٹی کے رہنما زیک پولانسکی نے اسکائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ شبانہ محمود ’انتہائی غیر ذمہ دار‘ ہیں کہ وہ غزہ کے خلاف مظاہروں کو مانچسٹر سنیگاگ حملے سے جوڑ رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پرامن اور جمہوری احتجاج ہماری جمہوریت کی بنیاد ہے، اور یہ تشویشناک بات ہے کہ حکومتیں اختلافِ رائے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہیں اور ایک ظالمانہ حملے کو بہانہ بنا کر ان مظاہروں کو نشانہ بنا رہی ہیں جن میں لوگ نسل کشی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں‘۔
برطانوی اداکار اور کامیڈین تز الیاس نے 2014 کی ایک تصویر شیئر کی جس میں شبانہ محمود ایک فلسطین نواز مظاہرے میں احتجاجی بینر تھامے نظر آ رہی ہیں۔
انہوں نے تصویر کے کیپشن میں لکھا کہ ’شبانہ محمود، اُس وقت جب انہیں اقتدار کے ایوانوں تک رسائی حاصل نہیں تھی۔













لائیو ٹی وی