بلوچستان: خاران میں مسلح افراد کا قاضی کورٹ پر حملہ، عمارت نذر آتش، جج اغوا
بلوچستان کے علاقے خاران میں نامعلوم مسلح افراد نے قاضی کورٹ پر حملہ کرکے عمارت کو آگ لگانے کے بعد جج کو اغوا کر لیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سینئر پولیس حکام نے بتایا کہ مسلح افراد کا ایک گروہ گزشتہ روز صبح تقریباً ساڑھے 11 بجے مسکن قلات کے علاقے میں واقع قاضی کورٹ کی عمارت میں اس وقت داخل ہوا، جب جج مقدمات کی سماعت کر رہے تھے، یہ مقام خاران شہر سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
حملہ آوروں نے جج محمد جان اور دیگر عملے کو یرغمال بنا لیا، ریکارڈ کو تہس نہس کر دیا اور دفتری فرنیچر سمیت دیگر اشیا کو نقصان پہنچایا۔
رخشاں ریجن کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس عبدالحئی عامر بلوچ نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ مسلح دہشت گرد عدالت میں داخل ہوئے اور عدالت کے کمرے سمیت قاضی کورٹ کے دیگر حصوں کو آگ لگا دی۔
عدالتی عمارت مکمل طور پر جل گئی جب کہ حملہ آوروں نے عدالت کے ریکارڈ کو بھی تباہ کر دیا۔
ڈی آئی جی عبدالحئی عامر بلوچ کے مطابق عمارت کو آگ لگانے کے بعد جب حملہ آور فرار ہوئے تو انہوں نے جج کو اسلحے کے زور پر اغوا کر لیا، دہشت گرد قاضی کورٹ کے جج کو اغوا کرکے لے گئے اور دو گاڑیاں بھی ساتھ لے گئے، جن میں جج کی سرکاری گاڑی اور ایک وکیل کی گاڑی شامل ہے۔
اطلاع ملنے پر سیکیورٹی فورسز بشمول فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے، انہوں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا تاکہ حملے اور اغوا میں ملوث افراد کا سراغ لگایا جا سکے۔
تاحال کسی گروپ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔













لائیو ٹی وی