لاہور اور کراچی دنیا کے 5 آلودہ ترین شہروں میں شامل ہوگئے، نئی دہلی سرفہرست
بین الاقوامی مانیٹرنگ پلیٹ فارم ’آئی کیو ایئر‘ کے مطابق لاہور اور کراچی منگل کے روز فضائی معیار کے لحاظ سے دنیا کے پانچ سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں شامل رہے۔
گزشتہ چند برسوں میں، فضائی آلودگی پاکستان کے لیے صحتِ عامہ اور ماحولیاتی لحاظ سے ایک نہایت سنگین بحران بن چکی ہے، ملک کے مختلف شہروں، بالخصوص لاہور کو سردیوں میں اسموگ کے مسئلے کا سامنا رہتا ہے، اس کی بڑی وجوہات میں صنعتی اخراج، گاڑیوں کا دھواں، فصلوں کی باقیات جلانا، اور ہوا کی نقل و حرکت شامل ہیں۔
گزشتہ روز دنیا کا تیسرا سب سے آلودہ شہر رہنے والا لاہور آج دوسرے نمبر پر آگیا ہے، جس کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 234 ریکارڈ کیا گیا ہے، جو ’نہایت صحت مند‘ درجہ بندی میں آتا ہے، لاہور سے آگے صرف نئی دہلی رہا، جہاں اے کیو آئی ’انتہائی خطرناک‘ 489 درج کیا گیا ہے۔
کراچی کا اے کیو آئی 182 رہا، جو ’غیر صحت مند‘ زمرے میں آتا ہے، اور یہ کویت کے دارالحکومت کے 183 کے مقابلے میں معمولی سا کم تھا، بھارت کا ممبئی پانچویں نمبر پر رہا، جہاں اے کیو آئی 169 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

آئی کیو ایئر کے مطابق، اے کیو آئی فضا میں موجود مختلف آلودہ ذرات اور گیسوں جیسے PM2.5، PM10، نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ (NO₂) اور اوزون (O₃) کی مقدار کی پیمائش ہے۔
اے کیو آئی اگر 151 سے 200 کے درمیان ہو تو اسے ’غیر صحت مند‘ کہا جاتا ہے، 201 سے 300 تک ’بہت غیر صحت مند‘ اور 301 سے اوپر ’انتہائی خطرناک‘ تصور کیا جاتا ہے۔
لاہور اور کراچی کا اے کیو آئی اس ماہ کا سب سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
لاہور میں پی ایم 2.5 کی مقدار 158.8 مائیکروگرام فی مکعب میٹر ناپی گئی، جو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مقرر کردہ معیار سے 31.8 گنا زیادہ ہے۔
کراچی میں پی ایم 2.5 کی سطح 100 مائیکروگرام فی مکعب میٹر ریکارڈ ہوئی، جو ڈبلیو ایچ او کے سالانہ رہنما اصولوں سے 20 گنا زیادہ ہے۔
آئی کیو ایئر نے لاہور اور کراچی کے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ باہر ورزش سے گریز کریں، ایئر پیوریفائر استعمال کریں، ماسک پہننے کو ترجیح دیں اور کھڑکیاں بند رکھیں تاکہ آلودہ ہوا اندر نہ آسکے۔
محکمہ موسمیات پنجاب کے مطابق، دھیمی رفتار والی ہواؤں کے ذریعے بھارت سے آنے والے آلودہ ذرات اور دیوالی کے بعد کے اخراجات کے باعث لاہور اور پنجاب کے دیگر علاقوں میں اسموگ مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
اسموگ کے خلاف کارروائی کے طور پر پنجاب حکومت نے اتوار کی رات سے پانی کے چھڑکاؤ کا آغاز کیا اور اینٹی اسموگ گنز کو سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں فعال کر دیا۔
لاہور میں یہ اقدامات کریم بلاک، علامہ اقبال ٹاؤن، ملتان روڈ، راوی برج، شاہدرہ فلائی اوور، جی ٹی روڈ، ٹھوکر نیاز بیگ، اور اپر مال سمیت مختلف علاقوں میں کیے گئے۔
علاوہ ازیں، لاہور پولیس نے بتایا کہ اس کی انسدادِ اسموگ کارروائی کے دوران 83 افراد کو گرفتار اور 77 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
فضائی آلودگی انسانی صحت کے لیے نہایت خطرناک ہے، خاص طور پر سردیوں میں جب اسموگ بڑھتی ہے تو سانس اور پھیپھڑوں کی بیماریوں میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں نمائندے ڈاکٹر داپینگ لو کے مطابق، پاکستان میں ہر سال 2 لاکھ 56 ہزار افراد فضائی آلودگی کے باعث ہلاک ہوتے ہیں۔












لائیو ٹی وی