• KHI: Sunny 16.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 10.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C
  • KHI: Sunny 16.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 10.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C

پروٹین پاؤڈرز اور مشروبات میں حد سے زیادہ سیسہ ہونے کا انکشاف

شائع October 28, 2025
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے بہت سے مشہور پروٹین پاؤڈرز، مشروبات اور شیکس میں سیسہ (Lead) کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو صحت کے لیے سنگین خطرات کا سبب بن رہی ہے۔

طبی ویب سائٹ کے مطابق حال ہی میں کنزیومر رپورٹس نامی تنظیم نے 23 مشہور پروٹین پروڈکٹس کی جانچ کی تو ان میں سے دو تہائی سے زیادہ میں 0.5 مائیکروگرام سے زیادہ سیسہ پایا گیا، یہ مقدار حفاظتی حد سے زیادہ تھی۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ قدرتی پودوں پر مبنی پروٹین پاؤڈرز میں یہ مقدار سب سے زیادہ تھی، ایسے پاؤڈرز کی ایک خوراک میں 7.7 مائیکروگرام سیسہ تھا اور اسی طرح کے دیگر پروٹین پاؤڈرز میں بھی سیسہ کی ایک خوراک میں مقدار 6.3 مائیکروگرام تھی۔

ماہرین نے نوٹ کیا کہ عام پروٹینز پاؤڈرز، مشروبات اور شیکس میں سیسہ کی مقدار اکثر 10 گنا سے زیادہ تھی جو روزانہ کی محفوظ حد سے دگنی ہے۔

ماہرین کے مطابق سیسہ پودوں کی اجزا میں قدرتی طور پر پایا جاتا ہے، کمپنیاں دعویٰ کرتی ہیں کہ وہ پاؤڈرز، مشروبات اور شیکس میں پروٹین کی سطح کی جانچ کرتی ہیں لیکن حقیقت اس کے برعکس نکلی۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ سیسہ کا کبھی کبھار زائد استعمال سے خطرہ کم ہے لیکن لمبے عرصے تک مسلسل زائد استعمال سے خاص طور پر بچوں اور حمل کی عمر والی خواتین کو نقصان ہو سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق سیسہ کی زائد مقدار دماغی نشوونما، گردوں، دل، افزائش نسل اور ہڈیوں کی صحت کو متاثر کر سکتی ہے۔

ماہرین نے کہا کہ فلیورڈ چاکلیٹ سے بھی احتیاط کی جانے چاہیے کیونکہ کوکو میں سیسہ زیادہ ہوتا ہے، بہتر ہے کہ پروٹین کی ضرورت (جسم کے وزن کے فی کلو 0.8 سے 2 گرام روزانہ) پورے کھانوں سے حاصل کی جائے۔

ماہرین نے تجویز دی کہ انڈے، دودھ، مچھلی اور پھلیوں سے پروٹین یعنی سیسہ کی ضرورت پوری کی جا سکتی ہے، بچوں اور حاملہ خواتین سمیت بوڑھے افراد ایسی غذائیں تواتر سے استعمال کریں لیکن پروٹینز پاؤڈرز، مشروب اور شیکس استعمال نہ کریں۔

خیال رہے کہ سیسہ طاقتور دھات ہے جو پینٹ، پائپ، پٹرول، بیٹریوں اور کچھ کھلونوں میں بھی پائی جا سکتی ہے، یہ قدرتی طور پر جڑی بوٹیوں اور پھلوں میں بھی موجود ہوتی ہے۔

جب سیسہ کی خطرناک مقدار انسانی جسم میں داخل ہوتی ہے تو وہ سانس کی نالیوں، غذائی نالیوں یا جلد نقصان پہنچاتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025