یونی لیور نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے آئس کریم بنانے سے روکا، بانی بین اینڈ جیریز

شائع October 29, 2025
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

آئس کریم ذائقوں کی وجہ سے دنیا بھر میں منفرد اہمیت رکھنے والی کمپنی بین اینڈ جیریز کے شریک بانی 74 سالہ بین کوہن نے انکشاف کیا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی فوڈ کمپنی یونی لیور نے انہیں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے آئس کریم فلیور بنانے سے روکا۔

بین اینڈ جیریز پہلے خود مختار کمپنی تھی، تاہم سال 2000 میں یونی لیور نے اسے خرید لیا تھا، شریک بانی بین کوہن کے اس میں کچھ شیئر اب بھی ہیں۔

یونی لیور نے بعد ازاں بین اینڈ جیریز کو اپنے دوسرے آئس کریم برانڈ ’میگنم‘ کے ساتھ بھی ملایا۔

اب بین اینڈ جیریز کے شریک بانی 74 سالہ بین کوہن نے انسٹاگرام اور ایکس پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنی کمپنی کی مالک کمپنی یونی لور پر الزام عائد کیا ہے کہ انہیں فلسطین میں امن کی حمایت میں ایک خصوصی تربوز فلیور آئس کریم بنانے سے روک دیا گیا۔

بین کوہن نے ویڈیو میں بتایا کہ کچھ عرصہ پہلے بین اینڈ جیریز نے فلسطین میں انصاف اور امن کے لیے ایک فلیور تیار کرنے کی کوشش کی تھی لیکن یونی لور اور اس کی ذیلی کمپنی میگنم نے اسے روک دیا۔

انہوں نے بتایا کہ بین اینڈ جیریز کو روکے جانے کے بعد اب وہ خود اس فلیور کو گھر پر تیار کر رہے ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے عوام سے اجزا اور پیکنگ کے ڈیزائن کے لیے آئیڈیاز بھی مانگے۔

ویڈیو میں انہیں تربوز کو مکسنگ باؤل میں ملاتے بھی دیکھا جا سکتا ہے، وہ بتاتے ہیں کہ یہ فلیور فلسطین میں مستقل امن اور وہاں ہونے والے نقصان کی تلافی کا پیغام دے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو سالوں میں فلسطینی عوام بالخصوص بچوں پر جو ظلم ہوا، وہ ناقابلِ برداشت ہے، سیز فائر تو خوش آئند ہے مگر اب دوبارہ تعمیر اور حقوق کی بحالی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ انقلاب تخلیقی ہوتے ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے عوام کو اس پروجیکٹ کا حصہ بننے کی دعوت دی۔

سوشل میڈیا صارفین نے ان کی ویڈیوز پر ردعمل دیا اور کئی دلچسپ تجاویز بھی پیش کیں۔

بعض صارفین نے انہیں تجویز دی کہ وہ مذکورہ آئس کریم کا نام’فرام دی ریور ٹو دی سیڈ لیس واٹر میلن‘ یعنی بغیر بیج والا تربوز رکھیں، کسی نے انہیں فلسطینی مٹھائی کنافہ سے متاثر فلیور بنانے کا مشورہ بھی دیا۔

کچھ صارفین نے انہیں اسٹرابیری، پستہ اور چاکلیٹ ملا کر تربوز جیسا رنگ دینے کی ترکیب بتائی، جب کہ کئی لوگوں نے اے آئی سے بنے خوبصورت ٹب ڈیزائن شیئر کیے جن پر ’فریڈم فروٹ‘، ’کنافیہ ٹوئسٹ‘ اور ’فرام دی ریور ٹو دی پنٹ‘ جیسے نام لکھے تھے۔

یاد رہے کہ بین کوہن اور جیری گرین فیلڈ نے 2000 میں کمپنی یونیلور کو بیچی تھی، لیکن ایک خاص ڈھانچہ بنایا تھا تاکہ کمپنی کا سماجی مشن برقرار رہے مگر دونوں بانی بارہا یونی لور پر الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ اس آزادی کو ختم کر رہی ہے۔

ماضی میں بھی فلسطین کے معاملے پر کمپنی اور یونی لور کے درمیان تناؤ عروج پر پہنچ گیا تھا، 2021 میں کمپنی نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں غیر قانونی اسرائیلی بستیوں میں آئس کریم بیچنا بند کرنے کا اعلان کیا تھا، جس پر یونی لور نے قانونی کارروائی کی دھمکی دی تھی۔

گزشتہ سال کمپنی نے یونی لور پر مقدمہ کیا کہ وہ سیز فائر اور فلسطینی حقوق کی آواز دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔

بین کوہن خود فلسطین کی حمایت میں سرگرم ہیں، مئی میں وہ امریکی سینیٹ کی سماعت کے دوران اسرائیل کو فوجی امداد کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گرفتار ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 7 نومبر 2025
کارٹون : 6 نومبر 2025