لاہور: جنرل ہسپتال میں غیر تربیت یافتہ مرد کے ہاتھوں خاتون کا پوسٹ مارٹم
لاہور کے جنرل ہسپتال میں شرمناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں غیر ملازم مرد کے ہاتھوں خاتون کا پوسٹمارٹم کیا گیا جبکہ ڈان نیوز کی خبرپر واقعےکی انکوائری کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔
ڈان نیوز کے مطابق لاہور کے جنرل ہسپتال میں بدعنوانی بدنظمی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں سامنے آ گئی۔
لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ریڈ لائن ’خواتین‘ مرنے کے بعد بھی محفوظ نہیں، جنرل ہسپتال کے مردہ خانے میں خواتین کا پوسٹ مارٹم مرد اور غیر تربیت یافتہ عملہ کرنے لگا۔
جنرل ہسپتال میں پوسٹمارٹم کے حساس عمل کے لیے غیر متعلقہ شخص کو مرد اور خواتین کی لاشوں کا معائنہ اور پوسٹ مارٹم کرنے پر لگا دیا گیا۔
ڈان نیوز کو موصول فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈاکٹر کی غیر موجودگی میں ہیلپر خاتون کا پوسٹ مارٹم کر رہے ہیں جب کہ خاتون کی لاش کو ٹانکے لگانے والا شخص نا ڈاکٹر ہے اور ناہی جنرل ہسپتال کا ملازم ہے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سرکاری ہسپتال کے ڈاکٹر دوہری ملازمت میں مصروف ہیں جہنوں نے ہیلپر کو پیسوں پر اپنی جگہ کام پر رکھا ہوا ہے۔
ڈان نیوز کی خبر پر پرنسپل جنرل ہسپتال نے انکوائری ٹیم تشکیل دے دی جب کہ صوبائی وزیر صحت نے بھی واقعے کا نوٹس لے لیا، فوٹیج ڈان نیوز کو موصول ہوگئی۔












لائیو ٹی وی