• KHI: Partly Cloudy 18.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 15.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 18.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 15.2°C

2027 میں ہونے والے افتتاحی ای-اسپورٹس اولمپکس کی میزبانی سعودی عرب نہیں کرے گا

شائع October 30, 2025
— فوٹو: آئی او سی میڈیا
— فوٹو: آئی او سی میڈیا

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے اعلان کیا ہے کہ 2027 میں منعقد ہونے والے افتتاحی ای اسپورٹس اولمپکس کی میزبانی اب سعودی عرب نہیں کرے گا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق آئی او سی اور سعودی نیشنل اولمپک کمیٹی نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ دونوں فریقوں نے اولمپک ای اسپورٹس گیمز پر اپنے تعاون کو ختم کرنے پر باہمی اتفاق کیا ہے۔

یہ ایونٹ رواں سال ریاض میں منعقد ہونا تھا لیکن فروری میں ملتوی کر دیا گیا تھا۔

گزشتہ سال جولائی میں جب آئی او سی نے سعودی عرب کے ساتھ معاہدے کا اعلان کیا تھا، تب یہ طے پایا تھا کہ مملکت کو 2025 سے شروع ہونے والے 12 سال تک ان گیمز کی میزبانی حاصل رہے گی۔

اس وقت کے آئی او سی کے صدر تھامس باخ نے اس ایونٹ کے قیام میں اہم کردار ادا کیا تھا، تاہم اب ان کی جگہ کرسٹی کووینٹری نے عہدہ سنبھال لیا ہے۔

آئی او سی کی جانب سے 2021 اور 2023 میں اولمپک ای اسپورٹس سیریز کے نام سے چھوٹے ورچوئل اسپورٹس مقابلے منعقد کیے گئے تھے، تاہم گیمنگ ماہرین نے ان پر روایتی ای اسپورٹس ٹائٹلز کی کمی کے باعث تنقید کی تھی۔

آئی او سی کے بیان میں مزید کہا گیا کہ حال ہی میں دونوں فریقین اور ای اسپورٹس ورلڈکپ فاؤنڈیشن نے دوبارہ ملاقات کی اور اس منصوبے کا جائزہ لیا۔

فریقین نے باہمی طور پر فیصلہ کیا کہ وہ اولمپک ای اسپورٹس گیمز پر اپنے تعاون کو ختم کریں گے، تاہم دونوں فریق اپنے اپنے ای اسپورٹس منصوبوں کو علیحدہ طور پر آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

ای اسپورٹس ورلڈ کپ کے پہلے دو ایڈیشن، جن میں دنیا کے مقبول ترین ویڈیو گیمز شامل تھے، 2024 اور رواں سال ریاض میں منعقد ہوئے، یہ ایونٹ سعودی عرب کی جانب سے منظم کیا گیا تھا۔

آئی او سی کے مطابق یہ نیا طریقہ کار اسپورٹس گیمز کو اولمپک تحریک کے طویل المدتی اہداف سے بہتر طور پر ہم آہنگ کرنے اور اس کے مواقع کو زیادہ وسیع پیمانے پر پھیلانے کا موقع فراہم کرے گا، تاکہ افتتاحی گیمز کو جلد از جلد منعقد کیا جا سکے۔

گزشتہ چند سالوں کے دوران سعودی عرب نے کھیلوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہے، تاہم ناقدین، خصوصاً خواتین کے حقوق کی تنظیمیں اور ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے ارکان الزام لگاتے ہیں کہ سعودی عرب اپنے انسانی حقوق کے ریکارڈ کو بہتر دکھانے کے لیے اپنے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) کا استعمال کر رہا ہے۔

سعودی حکومت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کی تردید کرتی ہے اور کہتی ہے کہ وہ اپنے قوانین کے ذریعے قومی سلامتی کے تحفظ کو یقینی بناتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025