اپوزیشن لیڈر کی پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور
لاہور ہائیکورٹ نے صوبائی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کی پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے متعدد سیکشنز کے خلاف درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرلیا۔
جسٹس سلطان تنویر نے معین رضا قریشی سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی، لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت، سیکریٹری بلدیات سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے جواب طلب کرلیا۔
درخواست بیرسٹر ابوذر سلمان خان نیازی کے توسط سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی تھی، جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 میں بیوروکریسی کو اختیارات دینا آئین کے آرٹیکل 140A کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 140A کے تحت اختیارات منتخب نمائندوں کو منتقل ہونا لازمی ہیں، غیر جماعتی انتخابات آئین کے آرٹیکل 17 کی خلاف ورزی ہیں۔
درخواست میں کہا گی اہے کہ آرٹیکل 17 شہریوں کو تنظیم سازی اور وابستگی کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے، لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 عوامی نمائندگی کے اصولوں سے متصادم ہے۔
لاہور ہائیکورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے سیکشن 25,32,35,40,55 کو کالعدم قرار دے۔
یاد رہے کہ 21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پنجاب میں طویل عرصے سے التوا کا شکار بلدیاتی انتخابات کے لیے جاری کردہ حلقہ بندی کے شیڈول کو واپس لے لیا، جو 2022 کے مقامی حکومت کے قانون کے تحت جاری کیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کو 4 ہفتوں کی مہلت دی تھی، تاکہ وہ رواں ماہ کے آغاز میں نافذ ہونے والے نئے قانون کی روشنی میں حلقہ بندی اور حد بندی کے قواعد کو حتمی شکل دے۔
8 اکتوبر کو ای سی پی نے دسمبر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا اور پنجاب حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ فوراً حلقہ بندی کا عمل شروع کرے اور دو ماہ کے اندر اسے مکمل کرے۔
حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ اس کے بعد انتخابی پروگرام کا اعلان کیا جائے اور انتخابات دسمبر 2025 کے آخری ہفتے میں منعقد ہوں، دفتر سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ان ٹائم لائنز پر سختی سے عمل کرے گا۔













لائیو ٹی وی