بنگلہ دیش: انتخابی مہم کے دوران ریلی پر فائرنگ، ایک شخص جاں بحق، امیدوار سمیت 2 زخمی
بنگلہ دیشی حکام کے مطابق ساحلی شہر چٹاگانگ میں موٹر سائیک سوار مسلح ملزمان نے سیاسی ریلی پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور امیدوار سمیت 2 افراد زخمی ہو گئے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا، جب ملک کی سیاسی جماعتوں نے تاریخی عام انتخابات کے لیے اپنی مہم شروع کر دی ہیں۔
5 نومبر کو ملک کی بڑی جماعتوں نے فروری 2026 میں ہونے والے انتخابات کے لیے اپنی انتخابی مہمات کا آغاز کیا تھا، گزشتہ برس سابق حکمران شیخ حسینہ کی آمرانہ حکومت کے خاتمے کے بعد پہلے انتخابات ہیں۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ 5 نومبر کو چٹاگانگ میں بنگلہ دیش نیشنل پارٹی (بی این پی) کی بڑی ریلی کے دوران پیش آیا، جس میں سیکڑوں افراد شریک تھے، بی این پی کے سینئر رہنما امیر خسرور محمود چوہدری نے کہا کہ یہ سیاست کو غیر مستحکم کرنے اور انتخابات میں خلل ڈالنے کی کوشش تھی۔
اہم سیاسی جماعتوں نے اپنے امیدواروں کی فہرستیں جاری کر دیں، جبکہ بی این پی نے رواں ہفتے اعلان کیا کہ 80 سالہ پارٹی سربراہ اور 3 مرتبہ وزیرِ اعظم رہنے والی خالدہ ضیا دوبارہ الیکشن میں حصہ لیں گی، ان کے بیٹے طارق رحمٰن بھی امیدوار ہوں گے، بی این پی کو ان انتخابات میں سب سے مضبوط حریف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے ریلی میں شریک ہجوم پر فائرنگ کی، تاہم ان کا کہنا ہے کہ بی این پی امیدوار ان کا اصل ہدف نہیں تھے، سینئر پولیس افسر حسیب عزیز نے صحافیوں کو بتایا کہ شرپسندوں نے فائرنگ کی اور لمحوں میں فرار ہو گئے۔
سینئر پولیس افسر حسیب عزیز نےکہا کہ امیدوار ارشاد اللہ کو گولی لگی اور وہ زخمی ہو گئے، ایک اور حامی بھی زخمی ہوا، جبکہ تیسرا شخص جانبر نہ ہو سکا، انہوں نے کہا کہ ہم امیدواروں سے اپیل کرتے ہیں کہ کسی بھی انتخابی مہم سے کم از کم 24 گھنٹے قبل متعلقہ پولیس اسٹیشن کو مطلع کریں تاکہ اضافی نفری تعینات کی جا سکے۔
تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل
تقریبا 17 کروڑ آبادی والے جنوبی ایشیائی ملک میں اگست 2024 میں طلبہ کی قیادت میں ہونے والی تحریک کے بعد شیخ حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا، اس کے بعد سے بنگلہ دیش سیاسی بحران کا شکار ہے۔
انتخابی مہم تکنیکی طور پر غیر سرکاری ہے کیونکہ الیکشن کمیشن دسمبر میں پولنگ کی تاریخ کے اعلان کی توقع کر رہا ہے۔
عبوری حکومت کے 85 سالہ سربراہ محمد یونس بارہا یقین دہانی کرا چکے ہیں کہ انتخابات فروری میں ہوں گے، ان کی میڈیا ٹیم نے ایک بیان میں کہا کہ محمد یونس نے فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
عبوری حکومت نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے حامیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تحمل سے کام لیں، امن و امان برقرار رکھیں اور فروری کے عام انتخابات کو ایک پُرامن، باوقار اور منصفانہ ماحول میں یقینی بنائیں۔












لائیو ٹی وی