• KHI: Partly Cloudy 26.1°C
  • LHR: Sunny 21.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 20°C
  • KHI: Partly Cloudy 26.1°C
  • LHR: Sunny 21.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 20°C

آرٹیکل 243 پر حکومت کی حمایت کریں گے، بلاول بھٹو زرداری

شائع November 7, 2025
فوٹو: ا سکرین شاٹ، ڈان نیوز
فوٹو: ا سکرین شاٹ، ڈان نیوز

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نےکہا ہے کہ آرٹیکل 243 پر حکومت کی حمایت کریں گے، آئینی عدالت کے حق میں ہیں، میثاق جمہوریت میں شامل دیگر نکات پر بھی بات ہونی چاہیے۔

کراچی میں پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئےبلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آرٹیکل 243 پر حکومت کی حمایت کریں گے، اس آرٹیکل نے منظور ہونا ہے، آئینی عدالت کے حق میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی میں آئینی عدالت کا ذکر ہے اور 27ویں ترمیم میں حکومت کی آئینی عدالت بنانے کی تجویز ہے، اصولی طور پر آئینی عدالت کے حق میں ہیں، یہ دیکھیں گے کہ مزید کن نکات پر اتفاق کیا جاسکتا ہے، میثاق جمہوریت میں شامل دیگر نکات پر بھی بات ہونی چاہیے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کل کہا تھا کہ آرٹیکل243میں ترمیم کی حمایت کرتے ہیں، ججوں کے ٹرانسفر پر پیپلزپارٹی نے اپنی تجویز تیار کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ججوں کے تبادلے کے معاملے پر پیپلزپارٹی کی تجویز یہ ہے کہ جس عدالت سے جج کا تبادلہ ہونا اس عدالت کے چیف جسٹس اورجہاں تبادلہ ہونا اس عدالت کے چیفس جسٹس کو اس کمیشن کا رکن بنادیا جائے جو نے تبادلے کا فیصلہ کرنا ہے اور پھر یہ کمیشن متعلقہ جج کو بلا کر اس کی رائے بھی طلب کرسکتا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جہاں تک دہری شہریت ، الیکشن کمیشن اور دیگر معاملات کا تعلق ہے تو اس پر ہماری پارٹی کے درمیان اتفاق رائے نہیں ہوسکا، تو اس وقت ہم آئینی ترمیم کے بقیہ نکات کی حمایت نہیں کرسکتے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ این ایف سی کے تحت صوبوں کا شئیر بڑھ سکتاہے، کم نہیں ہوسکتا، اس کا تحفظ پیپلزپارٹی کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارتی بلدیاتی انتخاب کو ترجیح دیتی ہے، بلدیاتی انتخاب کو آئین میں جو تحفظ ملا ہے، وہ پیپلزپارٹی ہی کی وجہ سے ہے، مگر ہم غیرجماعتی بلدیاتی انتخابات کی مخالفت کرتے آرہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ 27 ویں ترمیم کے حوالے سے جب مسلم لیگ ( ن ) نے ہم سے رابطہ کیا تو انہوں نے بلدیاتی انتخاب کے حوالے سے کسی ترمیم کا ذکر نہیں کیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 27 آئینی ترمیم سےصدر پاکستان کے اختیارات اور سویلین بالادستی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025