• KHI: Clear 17°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.8°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.7°C
  • KHI: Clear 17°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.8°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.7°C

جنگ زدہ یوکرین میں توانائی کے شعبے میں بڑے کرپشن اسکینڈل پر 2 وزرا برطرف

شائع November 13, 2025
یوکرین کو کرپشن کا مسئلہ در پیش ہے، اور بدعنوانی کیخلاف سخت کارروائی یورپی یونین میں شمولیت کیلئے اہم شرط ہے — فوٹو: رائٹرز
یوکرین کو کرپشن کا مسئلہ در پیش ہے، اور بدعنوانی کیخلاف سخت کارروائی یورپی یونین میں شمولیت کیلئے اہم شرط ہے — فوٹو: رائٹرز

جنگ زدہ یوکرین میں توانائی کے شعبے میں بڑ اکرپشن اسکینڈل سامنے آنے پر صدر ولادیمیر زیلنسکی نے انصاف اور توانائی کے وزرا کو برطرف کر دیا۔

ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق تحقیقات میں الزام لگایا گیا ہے کہ زیلنسکی کے ایک قریبی ساتھی نے 10 کروڑ ڈالر کی کمیشن اسکیم منظم کی تاکہ فنڈز کو ہتھیایا جا سکے، یہ اسکینڈل ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روسی حملوں کے باعث وسیع پیمانے پر بجلی کی بندش نے عوام میں غصہ پیدا کر دیا ہے۔

یوکرین طویل عرصے سے کرپشن کے مسئلے سے دوچار رہا ہے اور بدعنوانی کے خلاف سخت کارروائی کو یورپی یونین میں شمولیت کے لیے ایک اہم شرط سمجھا جاتا ہے۔

زیلنسکی نے کہا کہ ان کے انصاف کے وزیر جرمن گالوشچینکو، جن کے بارے میں تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ وہ اسکینڈل میں ملوث تھے اور انہیں ذاتی فوائد حاصل ہوئے، اور توانائی کی وزیر سویت لانا گرنچک دونوں کو استعفیٰ دینا چاہیے۔

صدر زیلنسکی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ انصاف کے وزیر اور توانائی کے وزیر اپنے عہدوں پر برقرار نہیں رہ سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ بالکل ناقابلِ قبول ہے کہ توانائی کے شعبے میں اب بھی بدعنوانی کی کچھ اسکیمیں موجود ہیں، جب کہ یوکرینی عوام روزانہ روسی حملوں کے باعث بجلی کی بندش کا سامنا کر رہے ہیں۔

حکومت نے اس سے قبل گالوشچینکو کو معطل کر دیا تھا جو اس سال کے اوائل تک توانائی کے وزیر رہ چکے ہیں، تاہم ان پر ابھی باضابطہ طور پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔

گرنچک، جنہوں نے جولائی میں وزارتِ توانائی کی ذمہ داری سنبھالی تھی، ان کا کہنا ہے کہ ایرگوآٹوم (جو ریاستی نیوکلیئر کمپنی ہے اور تحقیقات کا مرکز ہے) تفتیش کاروں سے مکمل تعاون کر رہی ہے۔

منگل کے روز عدالت میں ایک اینٹی کرپشن پراسیکیوٹر نے بتایا کہ صدر زیلنسکی کے قریبی ساتھی ٹیمور منڈچ اس بدعنوانی اسکیم کے مرکزی منصوبہ ساز تھے۔

منڈچ پروڈکشن کمپنی ’کوارتال 95 ‘ کے شریک مالک ہیں، جسے زیلنسکی نے خود قائم کیا تھا، وہ سیاست میں آنے سے قبل ایک مشہور مزاحیہ اداکار تھے۔

زیلنسکی نے اب تک منڈچ کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا، جو پیر کے روز الزامات سامنے آنے سے چند گھنٹے قبل ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔

ان کی پروڈکشن کمپنی نے بیان دیا کہ یہ تفتیش ’اسٹوڈیو کے کام سے متعلق نہیں‘ ہے۔

یوکرین کے وزیرِاعظم نے کہا کہ کیف حکومت نے منڈچ اور ایک اور تاجر الیگزینڈر زکرمین پر ذاتی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

بڑا امتحان

یہ کرپشن اسکینڈل اور یوکرینی صدارت پر یہ بڑھتے ہوئے الزامات کہ وہ عدلیہ کو اپنے ناقدین کو دبانے کے لیے استعمال کر رہی ہے، خاص طور پر روسی حملے کو تقریباً 4 سال گزرنے کے بعد زیلنسکی کے لیے ایک بڑا امتحان ہیں۔

یہ چیلنجز اس وقت سامنے آئے ہیں جب زیلنسکی اب بھی عوام میں مقبول ہیں اور 2022 میں روسی حملے کے بعد سے بڑی حد تک ناقابلِ چیلنج سیاسی حیثیت رکھتے ہیں۔

یہ صورتحال اس نازک توازن کو بھی ظاہر کرتی ہے جو یوکرین کو برقرار رکھنا پڑ رہا ہے، یعنی جنگی حالات میں طاقت کو مرکزی سطح پر مرکوز کرنا اور ساتھ ہی یورپی یونین میں شمولیت کے لیے جمہوری اصلاحات کو جاری رکھنا۔

گزشتہ ماہ کا واقعہ، جس نے ان الزامات کو مزید ہوا دی کہ زیلنسکی کی ٹیم عدلیہ کو مخالفین کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے، یوکرین کی قومی توانائی کمپنی ’اوکرینرگو‘ کے سابق سربراہ ولادیمیر کودریتسکی کی گرفتاری تھی، جن پر بدعنوانی اور فنڈز کے غلط استعمال کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

کودریتسکی اور ان کے حامیوں نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ خاص طور پر توانائی کے نظام کو روسی حملوں سے بچانے کی حکمتِ عملی پر ان کے اختلافات کے باعث ان کی حکومت پر تنقید کا بدلہ ہے۔

کودریتسکی، جو اس وقت ضمانت پر ہیں، کا کہنا ہے کہ یہ مکمل طور پر سیاسی معاملہ ہے۔ یہ صدارتی دفتر کی مداخلت کے بغیر ممکن نہیں تھا، مجھے قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکام یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ اگر کوئی حساس معاملات پر بات کرے گا تو اس کے ساتھ کیا ہوگا۔

ان کے مؤقف کو کچھ معروف شخصیات کی حمایت بھی حاصل ہوئی ہے۔

کاروباری محتسب رومن واشچک نے کہا کہ ثبوت ’انتہائی کمزور نظر آتے ہیں‘ اور خبردار کیا کہ لوگوں کو صرف ان کے معمول کے پیشہ ورانہ فرائض انجام دینے پر نشانہ نہ بنایا جائے۔

اپوزیشن رکنِ پارلیمنٹ انا سوفسن نے کہا کہ یہ ناقدین کو خاموش کرنے کے لیے فوجداری مقدمات کے استعمال کی حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025