• KHI: Clear 18.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.7°C
  • KHI: Clear 18.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.7°C

ویٹول اور سنرجیکو نے پاکستان کی سب سے بڑی یکمشت سمندری ایندھن کی ترسیل کر دی

شائع November 18, 2025
پاکستان میں ویٹول کے نئے بنکر مقامات میں کراچی پورٹ، پورٹ قاسم، اور کراچی اینکرج شامل ہوں گے۔ —فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں ویٹول کے نئے بنکر مقامات میں کراچی پورٹ، پورٹ قاسم، اور کراچی اینکرج شامل ہوں گے۔ —فائل فوٹو: اے ایف پی

عالمی تجارتی فرم ویٹول اور پاکستان کی سب سے بڑی تیل ریفائن کرنے والی سنرجیکو نے بہت کم سلفر کے حامل فیول آئل (وی ایل ایس ایف او) بحری جہازوں کے ایندھن کے لیے فراہم کر کے ملک کی سب سے بڑی یکمشت ترسیل انجام دی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اس اقدام سے پاکستان میں ایندھن لینے والے بڑے جہاز اب مشرق سے مغرب کے طویل راستے تک بغیر کہیں رکے سفر طے کر سکیں گے، اور ساتھ ہی ملک میں ماحول دوست بحری ایندھن کی مقامی فراہمی بھی مضبوط ہوگی۔

یہ ترسیل سنرجیکو کے پہلے بڑے پیمانے پر تیار کردہ ایندھن کے بیچ سے آئی ہے، جو انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) کے کم سلفر قواعد کے مطابق ہے، کمپنی نے اس کی پیداوار اس سال کے آغاز میں اپنی پہلی امریکی خام تیل کی کھیپ درآمد کرنے کے بعد شروع کی تھی۔

ویٹول نے وی ایل ایس ایف او کو ایم ایس سی کے زیرِ ملکیت اور آپریٹ کیے جانے والے ایک جہاز تک پہنچایا، جس کے لیے سنگاپور جھنڈے والے بنکر بارج ’میرین لسٹا‘ کا استعمال کیا گیا، جس میں ایک ہی ترسیل میں 6 ہزار 800 میٹرک ٹن بحری ایندھن فراہم کرنے کی صلاحیت ہے۔

یہ وہ پہلی بارج بھی تھی، جس نے ٹرک کے ذریعے فیول پہنچانے کے بجائے ایندھن براہِ راست کراچی پورٹ ٹرسٹ کے آئل پیئر سے لوڈ کیا۔

ویٹول کے مطابق سنرجیکو مستقبل میں بھی یہ صاف ستھرا بحری ایندھن فراہم کرتی رہے گی۔

سنرجیکو پی کے لمیٹڈ کے ڈائریکٹر عمر عباس نے کہا کہ یہ تازہ اقدام پاکستان کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے کہ وہ عالمی شپنگ انڈسٹری کو پائیدار ایندھن کے حل فراہم کر سکے۔

ویٹول کے بنکر ٹریڈنگ اور مارکیٹنگ منیجر عمار حسینی کے مطابق پاکستان میں ویٹول کے نئے بنکر مقامات میں کراچی پورٹ، پورٹ قاسم، اور کراچی اینکرج شامل ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025