ٹام کروز کو شوبز میں 45 سال ہونے پر اعزازی آسکر دے دیا گیا
ہولی وڈ کے مقبول ترین سپر اسٹار ٹام کروز کو بالآخر ان کی زندگی کا پہلا آسکر ایوارڈ مل گیا لیکن انہیں جو ایوارڈ دیا گیا وہ اعزازی ہے، انہیں ان کے کسی تازہ کام کے بجائے ان کی خدمات پر ایوارڈ دے دیا گیا۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق 63 سالہ ٹام کروز کو اعزازی آسکر سالانہ گورنرز ایوارڈز میں دیا گیا۔
اسی تقریب میں گلوکارہ ڈولی پارٹن، کوریوگرافر ڈیبی ایلن اور پروڈکشن ڈیزائنر وِن تھامس کو بھی اعزازی ایوارڈز ملے۔
ٹام کروز کے تقریب میں داخل ہوتے ہی مہمانوں نے کھڑے ہو کر منٹوں تک تالیاں بجائیں، تقریب میں اسٹیون اسپیلبرگ، لیونارڈو ڈی کیپریو سمیت بہت بڑے ستارے موجود تھے۔
ایوارڈ لیتے ہوئے ٹام کروز نے کہا کہ فلم بنانا ان کا کام نہیں، ان کی شناخت ہے، سنیما انہیں دنیا گھمانے لے جاتا ہے، انہیں مختلف ثقافتوں کا احترام سکھاتا ہے اور بتاتا ہے کہ ہم سب انسان ایک دوسرے سے کتنے ملتے جلتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تھیٹر کے اندر ہم سب ایک ساتھ ہنستے ہیں، روتے ہیں، خواب دیکھتے ہیں اور یہی سنیما کی طاقت ہے، یہی وجہ ہے کہ سینما ان کے لیے اہم ہے۔
ٹام کروز نے 1981 میں فلموں میں قدم رکھا تھا، وہ چار بار آسکر کے لیے نامزد ہو چکے ہیں (بہترین اداکار اور پروڈیوسر کے طور پر) مگر کبھی ایوارڈ جیت نہیں پائے۔
اب آسکرز اکیڈمی نے انہیں فلم انڈسٹری، سنیما ہال کے تجربے اور خطرناک اسٹنٹس کے لیے ان کی لازوال خدمات پر خصوصی اعزازی آسکر دیا۔
ٹام کروز ہمیشہ اپنے خطرناک اسٹنٹس خود کرتے ہیں اور آج کل بھی فلموں کو سنیما ہالز میں لانے کے سب سے بڑے حامی ہیں۔












لائیو ٹی وی