امریکا نے اسرائیل مخالف بیانات کے بعد لبنانی آرمی چیف سے ملاقاتیں منسوخ کردیں
امریکا نے لبنانی فوج کے سربراہ جنرل روڈولف ہاشم کے ساتھ واشنگٹن میں ہونے والی ملاقاتیں منسوخ کر دی ہیں، کیونکہ امریکا نے لبنانی فوج کے اتوار کو جاری کردہ بیان پر اعتراض کیا تھا جس میں اسرائیل کے ساتھ سرحدی کشیدگی کے بارے میں بات کی گئی تھی۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایک لبنانی سیکیورٹی اہلکار نے کہا کہ ملاقاتیں اچانک اور حیران کن طور پر منسوخ کی گئیں، جس کی وجہ سے روڈولف ہاشم نے اپنا دورہ واشنگٹن منسوخ کر دیا۔
روڈولف ہاشم منگل کو واشنگٹن پہنچنے والے تھے تاکہ فوجی مدد اور سرحدی سیکیورٹی تعاون کے حوالے سے ملاقاتیں کریں۔
ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ امریکا نے روڈولف ہاشم کے ساتھ ملاقاتیں منسوخ کر دی ہیں، لیکن وجہ نہیں بتائی، بیروت میں امریکی سفارتخانے نے بھی فوری طور پر تبصرہ نہیں کیا۔
واشنگٹن لبنانی فوج کا اہم حمایتی ہے اور پچھلی 2 دہائیوں میں اس کو 3 ارب ڈالر سے زیادہ کی مالی معاونت فراہم کر چکا ہے، یہ پالیسی اس مقصد کے لیے ہے کہ لبنان میں ریاستی اداروں کو مضبوط کیا جائے، جہاں حزب اللہ طویل عرصے سے اثر رکھتی ہے۔
اتوار کے بیان میں لبنانی فوج نے اسرائیل پر الزام لگایا تھا کہ وہ لبنانی خودمختاری کی خلاف ورزی پر مُصر ہے، عدم استحکام پیدا کر رہا ہے اور فوج کی جنوب میں تعیناتی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔
بیان میں یونفِل امن دستے کی ایک حالیہ چھاؤنی پر حملے کی بھی مذمت کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ اسرائیل کے اقدامات فوری کارروائی کے مستحق ہیں کیونکہ یہ خطرناک کشیدگی کے مترادف ہیں۔
اسرائیلی فوج لبنان میں 5 چوکیوں پر موجود ہے اور اکثر ملک کے جنوب میں ہوائی حملے کرتی ہے، جن کا کہنا ہے کہ یہ حملے حزب اللہ کو نشانہ بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔












لائیو ٹی وی