جاپان میں 5 دہائیوں کی بدترین آگ، 170 عمارتیں جل کر راکھ، ایک شخص ہلاک
جاپان کے جنوبی ساحلی شہر اوئٹا میں آگ نے 170 سے زائد عمارتوں کو لپیٹ میں لے لیا، بدترین آتشزدگی کے نتیجے میں ایک شخص بھی ہلاک ہو گیا۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق فوجی اور فائر فائٹنگ ہیلی کاپٹرز کی مدد سے ملک کی تقریبا نصف صدی کی سب سے بڑی شہری آگ کو بجھانے کی کوششیں جاری ہیں، براڈکاسٹرز کی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ مکانات ملبے میں بدل گئے اور اوئٹا شہر کے پہاڑی ضلع ساگانوسیکی سے دھواں اٹھ رہا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق ممکنہ طور پر تیز ہواؤں کی وجہ سے آگ کے شعلے قریبی جنگلات اور ساحل سے ایک کلومیٹر سے دور واقع غیر آباد جزیرے تک پھیل گئے۔
جاپان کی فائر اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے بتایا کہ آگ منگل (18 نومبر) کی شام شروع ہوئی اور اس نے 48 ہزار 900 مربع میٹر رقبہ کو جلا کر راکھ کر دیا، خوفناک آگ کی وجہ سے ضلع کے 175 رہائشیوں کو ہنگامی پناہ گاہوں میں منتقل ہونا پڑا، ایجنسی نے مزید کہا کہ آگ لگنے کی ممکنہ وجوہات کی تحقیقات جاری ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق آگ سے جھلس کر ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے، جب کہ 50 سالہ خاتون کو معمولی جھلسنے کے زخموں کے ساتھ ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔
جاپان کی وزیر اعظم سانائے تاکائچی نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر جاری پوسٹ میں کہا کہ سردی میں نقل مکانی کرنے والے تمام رہائشیوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتی ہوں، حکومت مقامی حکام کے ساتھ مل کر زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کرے گی۔
کویوشو الیکٹرک پاور کے مطابق ضلع کے تقریبا 300 گھروں میں بجلی بند ہو گئی ہے۔
عمارتوں کی تعداد اور رقبے کے لحاظ سے یہ آگ 1976 میں ساکاتا کی آگ کے بعد جاپان کی سب سے بڑی شہری آگ ہے۔
2016 میں ایٹوئگاوا میں لگنے والی آگ سے 147 عمارتیں اور تقریبا 40 ہزار مربع میٹر رقبہ جل کر راکھ ہو گیا تھا، تاہم خوش قسمتی سے اس واقعے میں کوئی بھی شخص ہلاک نہیں ہوا۔












لائیو ٹی وی