بچپن میں آواز و انداز لڑکیوں جیسا تھا، مردوں جیسا بننے کی تربیت لی، کرن جوہر
بولی وڈ فلم ساز، ٹی وی میزبان، پروڈیوسر و اداکار کرن جوہر نے انکشاف کیا ہے کہ بچپن میں ان کی آواز اور انداز لڑکیوں جیسے تھے، انہوں نے لڑکوں جیسا بننے کے لیے کئی ماہ تک تربیت حاصل کی۔
بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق حال ہی میں دیے گئے انٹرویو میں کرن جوہر نے بتایا کہ انہوں نے 15 سال کی عمر سے تین سال تک لڑکوں کی طرح بولنے اور چلنے پھرنے کی خصوصی تربیت لی تاکہ ان کی لڑکیوں جیسی آواز اور انداز کو مردانہ بنایا جا سکے۔
کرن جوہر نے بتایا کہ 1989 میں جب وہ 15 سال کے تھے، ایک اکیڈمی کے انسٹرکٹر نے ان کی آواز سن کر انہیں کہا کہ وہ بہت ذہین ہیں لیکن ان کی آواز لڑکیوں جیسی ہے۔
فلم ساز کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایسے مردوں کی کوئی عزت نہیں ہوتی جو لڑکیوں کی طرح بولتے ہیں، اس لیے وہ ان کی آواز کو بیریٹون (گہری مردانہ آواز) میں تبدیل کریں گے تاکہ وہ بڑے ہو کر پر اعتماد انداز میں دنیا کا سامنا کریں۔
ہدایت کار نے بتایا کہ انہوں نے تمام باتیں اپنے والد مرحوم پروڈیوسر یاش جوہر سے چھپائیں اور انہیں بتایا کہ وہ کمپیوٹر کی کلاسز لے رہے ہیں حالانکہ وہ اپنی آواز اور انداز کو مردانہ بنانے کی تربیت لیتے تھے۔
کرن جوہر جوہر کے مطابق اس وقت کی معاشرتی صورتحال میں، جہاں سماجی شعور یا کاؤنسلنگ کا کوئی خیال نہ تھا، انہوں نے اپنے انسٹرکٹر کی بات کو سنجیدہ لیا اور تربیت حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے تین سال تک ہفتے میں تین دن، ہر دن دو گھنٹے کی تربیت لی، جس میں آواز کے علاوہ چلنے اور دوڑنے کا طریقہ بھی شامل تھا، کیونکہ ان کا انداز بھی لڑکیوں جیسا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ انہوں نے تربیت کی فیس خود پیسے کما کر ادا کی اور والد سے جھوٹ بولا کہ وہ کمپیوٹر کورس کر رہے ہیں۔
کرن جوہر نے بتایا کہ وہ شرمندہ تھے اور ڈرتے تھے کہ اگر والد پوچھیں گے تو کیا جواب دوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بچپن میں انہیں متعدد کورسز کرنے کا شوق تھا لیکن دیگر لڑکوں کو کھیلوں کا شوق تھا، وہ کھانا پکانے، پھلوں اور پھولوں کی سجاوٹ، امپورٹ ایکسپورٹ، پبلک اسپیکنگ، ایلوکیوشن اور ڈراما جیسے کورسز کرتے رہتے تھے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ بچپن میں ’لڑکیوں جیسے’ انداز کی وجہ سے انہیں طعنوں کا بھی سامنا کرنا پڑا، جس وجہ سے مایوس بھی رہے۔












لائیو ٹی وی