چترال کی لوٹ کوہ ویلی کے دور دراز اور پہاڑی گاؤں میں برفانی چیتا دیکھا گیا
چترال کی لوٹ کوہ ویلی کے ایک دور دراز اور پہاڑی گاؤں میں برفانی چیتا دیکھا گیا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق جمعرات کو لوٹ کوہ ویلی کے ایک دور دراز اور پہاڑی گاؤں میں 3 دیہاتیوں نے ایک برفانی چیتا دیکھا۔
منور گاؤں کونسل کے چیئرمین شاہ عبد الرحیم نے ’ڈان‘ کو فون پر بتایا کہ برفانی چیتے کو گاؤں کے رہائشی بزرک شاہ اور بہادر شاہ نے قریبی فاصلے سے کھیت میں دیکھا، جب وہ مسجد سے واپس گھر آ رہے تھے، جب کہ ایک عورت نے اسے اپنے گھر کے لان سے دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ بعد میں پتہ چلا کہ یہ شکاری گاؤں کے ایک باڑ والے علاقے پر حملہ کر چکا تھا اور ایک بکری کو شکار کر کے اس کا کچھ حصہ چھوڑ گیا تھا۔
شاہ عبدالرحیم نے کہا کہ اس کے بعد برفانی چیتا گاؤں کے بلند پہاڑی علاقے میں غائب ہو گیا۔
چترال کے وائلڈ لائف ڈویژن کے ڈویژنل فاریسٹ افسر فاروق نبی، جو گاؤں میں موجود تھے، انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے فیلڈ اسٹاف کے ساتھ پہلے ہی جائے وقوع پر پہنچ چکے تھے، تاکہ چیتے کی حرکت پر نظر رکھی جا سکے اور کمیونٹی اور محفوظ جانور دونوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ کھلی آنکھوں سے اس نایاب جنگلی بلی کو دیکھنا ایک بڑی پیش رفت ہے، انہوں نے کہا کہ یہ شکاری چیتا چترال کے ہندوکش پہاڑوں میں صدیوں سے مشہور اپنے رہائشی علاقے سے غائب ہو گیا ہے۔
اس سال کے شروع میں، اس مشہور جنگلی بلی کو گاہیرت-گولین کنزرویسی میں کیمرہ ٹریپنگ کے ذریعے دیکھا گیا تھا۔
منشیات کے عادی افراد کی بحالی
چترال کے مختلف گاؤں سے تعلق رکھنے والے 24 منشیات کے عادی افراد کا پہلا بیچ، پشاور میں ایک تصدیق شدہ منشیات بحالی مرکز میں علاج اور نفسیاتی مدد حاصل کرنے کے بعد اپنے گھروں کو پہنچ گیا۔
لوئر چترال کے ڈپٹی کمشنر راؤ محمد ہاشم عظیم نے میڈیا کو بتایا کہ بحال ہونے والے افراد کو سماجی مشاورت اور پیشہ ورانہ مہارت کی تربیت فراہم کی گئی تاکہ وہ علاج کے بعد وقار اور اعتماد کے ساتھ نئی زندگی کا آغاز کر سکیں۔
انہوں نے سیو لائف فاؤنڈیشن کی خدمات کو سراہا، جو پشاور میں منشیات کے عادی افراد کے لیے بحالی مرکز چلاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام منشیات کے استعمال کے خلاف جاری جدوجہد میں ایک اہم سنگِ میل ہے، اور مزید بیچ بھی اس مرکز کو بھیجے جائیں گے تاکہ آخری منشیات کے عادی شخص کی بحالی تک ضلع انتظامیہ چترال کو منشیات سے پاک بنانے کی کوشش جاری رکھے۔
راؤ ہاشم عظیم نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد معاشرے کا ایک حصہ ہیں جنہیں محبت، رہنمائی اور مستقل حمایت کی ضرورت ہے، نہ کہ نفرت یا الگ تھلگ کرنے کی۔












لائیو ٹی وی