طلاق کے بعد ہونے والی تنقید پر مرنے کے قریب پہنچ گیا تھا، فیروز خان
مقبول اداکار فیروز خان نے اپنی پہلی طلاق کے بعد خود پر کی جانے والی شدید تنقید اور الزامات پر پہلی بار بات کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ وہ اس قدر ڈپریشن کا شکار ہوچکے تھے کہ وہ موت کے قریب پہنچ چکے تھے۔
فیروز خان نے گرین انٹرٹینمنٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے پہلی بار علیزہ سلطان سے طلاق کے بعد پیش آنے والی مشکلات پر کھل کر گفتگو کی۔
مذکورہ پوڈکاسٹ کو جلد ہی ریلیز کیا جائے گا، تاہم اس کے ٹیزر میں انہوں نے خود پر کی جانے والی ذاتی تنقید پر کھل کر گفتگو کی۔
انہوں ںے بتایا کہ طلاق کے بعد انہیں ذاتی تنقید کا نشانہ بنایا، ان کے عدالتوں میں کیسز چلنے لگے جب کہ انہیں اپنے ہی بچوں سے ملنے کی اجازت نہیں تھی۔
فیروز خان کے مطابق شدید تنقید اور بچوں سے ملنے کی اجازت نہ ملنے کے باعث وہ شدید ڈپریشن کا شکار بن چکے تھے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ ان کا کام تقریبا بند ہوچکا تھا، ان کا کسی سے ملنا جلنا نہیں تھا، انہوں نے سوچ رکھا تھا کہ اگر انہیں کوئی کام نہیں ملا تو وہ درزی بن جائیں گے۔
اداکار نے بتایا کہ ڈپریشن اور بچوں سے ملنے کی اجازت نہ ہونے پر وہ اتنے پریشان تھے کہ ایک دن وہ اپنے ہی گھر میں بے ہوش ہوکر گر پڑے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں ایسا لگا کہ وہ موت کے قریب پہنچ چکے ہیں لیکن پھر والدہ کی دعاؤں کی وجہ سے وہ آہستہ آہستہ زندگی کی طرف لوٹنے لگے۔
اداکار کے مطابق والدہ ان کے اوپر آیت الکرسی پڑھا کرتی تھیں، ہر وقت ان کے لیے دعائیں کرتی تھیں اور والدہ کی دعاؤں نے ہی کام کر دکھایا۔
خیال رہے کہ فیروز خان کی پہلی شادی 2018 میں علیزے سلطان سے ہوئی تھی، جس سے ان کے دو بچے بھی ہیں، تاہم 2022 میں یہ شادی طلاق پر ختم ہوئی تھی اور علیزے نے فیروز خان پر گھریلو تشدد کے الزامات عائد کیے تھے۔
طلاق کے بعد علیزے سلطان اور فیروز خان کے درمیان بچوں کی پرورش اور حوالگی کے لیے کیسز بھی چلے، عدالتی حکم کے بعد بچے والدہ کے حوالے کیے گئے، تاہم انہیں والد سے ملنے کی اجازت دی گئی اور فیروز خان کو بچوں کے اخراجات ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔
پہلی طلاق کے بعد فیروز خان نے ماہر نفسیات ڈاکٹر زینب سے جون 2024 میں شادی کی تھی۔












لائیو ٹی وی