• KHI: Partly Cloudy 16°C
  • LHR: Partly Cloudy 10.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.9°C
  • KHI: Partly Cloudy 16°C
  • LHR: Partly Cloudy 10.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.9°C

حکومت کی ایک بار پھر تحریک انصاف کو مذاکرات کی پیشکش

شائع November 23, 2025
فوٹو: ڈان نیوز
فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر رانا ثناء اللہ نے ایک بار پھر حکومت کی جانب سے اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کو مذاکرات کی پیشکش کردی۔

فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا: ”ہم اب بھی اس بات کے حامی ہیں کہ سیاست دان بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے مسائل حل کریں۔“

انہوں نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی وہ ”غیر مشروط پیشکش“ بھی یاد دلائی جو انہوں نے اگست میں تمام سیاسی جماعتوں کو ’میثاقِ استحکامِ پاکستان‘ کا حصہ بننے کے لیے کی تھی۔

رانا ثناء اللہ PP-116 میں ضمنی انتخاب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھےجہاں ان کے داماد احمد شہریار مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کی جانب سے آج ہونے والے بیشتر ضمنی انتخابات کے باضابطہ بائیکاٹ پر بات کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا: ”عمران خان تو سیاست کر ہی نہیں رہے۔ انہوں نے کبھی سیاست کی ہی نہیں۔ یہ ملک اور قوم کی بدقسمتی ہے کہ انہیں (اقتدار میں) لایا گیا۔“

وزیرِاعظم کے سیاسی مشیر رانا ثناء اللہ نے عمران خان پر ”ہمیشہ ڈیڈلاک پیدا کرنے“ کا الزام لگایا، جبکہ ان کے مطابق ”جمہوریت مکالمے سے آگے بڑھتی ہے“۔

انہوں نے کہا: ”ایک شخص جیل میں بیٹھ کر ملک میں انتشار، انارکی اور فتنہ پھیلانا چاہتا ہے، اور اس کی مثالیں 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی صورت میں موجود ہیں،“
یہ کہتے ہوئے انہوں نے عمران خان اور پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہروں کا حوالہ دیا۔

گزشتہ برس دسمبر میں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان کئی ہفتوں تک مذاکرات جاری رہے، لیکن بڑے مسائل پر کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہ نکل سکا کیونکہ دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر مذاکرات کو ناکام بنانے کا الزام لگایا۔

گزشتہ ماہ کے آخر میں، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا تھا کہ جماعت اور وفاقی حکومت یا عسکری قیادت کے درمیان کوئی مذاکرات یا بات چیت نہیں ہو رہی۔


‘(ن) لیگ ہی ووٹ کی حقدار جماعت ہے’

ضمنی الیکشن سے متعلق گفتگو میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حلقے میں ووٹنگ کے عمل کے حوالے سے ”کہیں سے کوئی شکایت نہیں آئی“ اور مختلف حلقوں میں دھاندلی اور بے قاعدگیوں کے الزامات کو مسترد کیا۔

انہوں نے کہا: ”ہمیں امید ہے کہ لوگ خدمت، ترقی اور اپنے مسائل کے حل کے لیے ووٹ دیں گے۔“ داماد کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ہی ایسی جماعت ہے جو ووٹ کی مستحق ہے۔

کم ٹرن آؤٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں عموماً 50 سے 60 فیصد جبکہ ضمنی انتخابات میں صرف 25 سے 30 فیصد ٹرن آؤٹ ہوتا ہے۔

رانا ثناء اللہ نے مزید کہا: ”ایسا کوئی واقعہ نہیں ہونا چاہیے جیسے 12 اکتوبر 1999 کو ہوا یا 2017/2018 میں جب پاکستان کے خلاف سازش کی گئی اور ایک ایسا منصوبہ شروع ہوا جس نے سیاست میں نفرت اور دشمنی کا کلچر داخل کیا۔“

انہوں نے کہا: “میں نے اپنے حلقے میں سات انتخابات لڑے، جن میں سے پانچ جیتے۔ میری کارکردگی سب کے سامنے ہے۔ اور جہاں تک دھاندلی کا تعلق ہے، ووٹنگ کا عمل آپ کے سامنے ہو رہا ہے، گنتی بھی آپ کے سامنے ہوگی۔

”لیکن اگر اس کے باوجود کوئی رونا دھونا چاہتا ہے، یا کوئی کل سے اور آج صبح سے دھاندلی کا شور مچا رہا ہے، تو اس کا ہمارے پاس کوئی حل نہیں۔“

رانا ثناء اللہ نے کہا:”مریم نواز شریف کے نام سے ترقی کا دور واپس آ چکا ہے،“ اور پنجاب کی گزشتہ سال ہونے والی وزیراعلیٰ کی انتخابی کامیابی کا حوالہ دیا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے بتایا کہ پارٹی نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ انتخاب کے تحت فیصل آباد میں بعض ترقیاتی منصوبوں کو روکا ہے۔

انہوں نے کہا: ”فیصل آباد میں 70 ارب روپے کے منصوبے شروع ہونے تھے، جن میں میٹرو منصوبہ اور پورے شہر کو صاف پانی کی فراہمی کا منصوبہ شامل تھا۔ لیکن ہم نے درخواست کی کہ فی الحال انہیں روک دیا جائے اور الیکشن کے بعد شروع کیا جائے تاکہ لوگ یہ نہ کہیں کہ ہم نے یہ سب کچھ صرف انتخابات کے لیے کیا۔“

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025