ملا نذیر گروپ کا محسود قبائل کو علاقہ خالی کرنیکا حکم

وانا: ملا نذیر گروپ نے محسود قبائل اور محسود طالبان کے جنگجوؤں پر احمد زئی وزیر کے علاقے کا امن خراب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں پانچ دسمبر تک علاقہ خالی کرنے کا حکم دیدیا ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں جمعرات کو رستم بازار میں ملا نذیر پر خود کش حملہ کیا گیا جس میں وہ زخمی ہو گئے تھے، اس خود کُش حملے میں پانچ افراد ہلاک اور آٹھ افراد زخمی ہو گئے تھے۔
اس بات کا اعلان ملا نذیر گروپ کے ایک اعلیٰ سطح کے جرگے میں کیا گیا جس میں 2007 میں قائم کی گئی احمد زئی وزیر کی امن کمیٹی، احمد زئی کے نو قبائل کے بزرگوں اور رستم بازار وانا کے ذیلی قبائل نے شرکت کی۔
جرگے کے بعد ملا نذیر کے حمایتی افراد نے اعظم وارسک، کری کوٹ، وانا اور کوئی کھلا میں لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کرتے ہوئے محسود قبائل کے جنگجوؤں کو تنبیہ کی کہ وہ 5 دسمبر سے پہلے علاقہ چھوڑ دیں بصورت دیگر ان کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔
اعلان میں آپریشن راہ نجات کے بعد علاقے میں پناہ کی غرض سے آکر چھپنے والے محسود قبائل کے تمام افراد سے بھی یہی مطالبہ کیا گیا ہے۔
ملا نذیر کے تحریکِ طالبان پاکستان سے اختلافات ہیں اور ان پر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ سرحد پار افغانستان میں موجود اتحادی افواج پر حملے کرتے رہتے ہیں۔
نذیر کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ انہوں نے جنوبی وزیرستان کے احمد زئی وزیر علاقے سے ازبُک جنگجووں کو مار بھگانے میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔
تبصرے (2) بند ہیں