ہنگو: تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی فائرنگ سے ہلاک

پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرید خان کو ہنگو میں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔
فرید خان کی گاڑی کو ہنگو میں واقع گاؤں سنگیر میں ان کے گھر کے قریب نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے قانون دان اور ان کا ڈرائیور ہلاک اور بھائی شاہ نواز زخمی ہو گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے فرید خان کے قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کو فون کر کے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔
گیارہ مئی کو ہونے والے انتخابات میں فرید خان ہنگو سے صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 42 سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے اور بعد میں انہوں نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔
ابھی تک کسی نے بھی اس حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔
انہوں نے عام انتخابات میں جمیع علمائے اسلام کے امیدوار اور دفعہ کے سابق رکن صوبائی اسمبلی عتیق الرحمان کو 12 ہزار 680 ووٹوں کے مقابلے میں 16 ہزار 129 ووٹوں سے شکست دی تھی۔
اس حوالے سے کہا جاتا ہے کہ جب فرید خان کاغذات نامزدگی جمع کرانے گئے تو ان کی جیب میں محض سو روپے تھے، 41 سالہ قانون دان پشاور یونیورسٹی میں فائن آرٹس کے طالبعلم تھے تاہم وہ ناگزیر وجوہات کی بنا پر اپنی اعلیٰ تعلیم مکمل نہیں کر سکے تھے۔
وہ غیر مشروط طور پر تحریک انصاف مین شمولیت اختیار کرنے والے واحد آزاد رکن اسمبلی تھے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں حلف برداری کی تقریب سے قبل ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نےالزام لگایا تھا کہ سیاسی جماعتوں نے انہیں پارٹی میں شمولیت کے لیے لاکھوں روپے کی آفر کی تھی لیکن انہوں نے تحریک انصاف کو جوائن کای کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف عوام کے مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ان کے قتل کے بعد ان کے بھائی شاہ نواز کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کردیا گیا ہے۔
مشتبہ قاتل گرفتار
پولیس نے پی ٹی آئی کے ایم پی اے فرید خان کے مبینہ قاتل اور دیگر تین ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس کے مطابق ابھی ان سے تفتیش کی جارہی ہے۔
پولیس کے مطابق اس قتل کا مبینہ ماسٹر مائنڈ مفتی حامد ہے جو اپنے تین دیگر ساتھیوں کے ساتھ ہنگو سے پکڑا گیا ہے۔
تاہم، ڈسٹرکٹ پولیس افسر، سجاد خان نے کہا کہ واردات کے سلسلے میں چند گرفتاریاں ہوئی ہیں لیکن ان کے نام افشا نہیں کئے جاسکتے ۔
مفتی حامد کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ تحریکِ طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) کے ملا نبی حنفی گروپ سے تعلق رکھتے ہیں اور دہشتگردی کی کئی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔
ہنگو میں کشیدگی
فرید خان کے قتل کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے ۔ مشتعل افراد نے جمیعت علمائے اسلام ( ف) کے دفاتر میں توڑ پھوڑ اور نذرِ آتش کیا ۔ ساتھ ہی متعدد دوکانوں کو بھی آگ لگادی گئی۔
تبصرے (5) بند ہیں