پنجاب: محکمہ انسداد دہشتگردی کی کارروائیاں، کالعدم ٹی ٹی پی، لشکر جھنگوی کے 5 دہشتگرد گرفتار

11 نومبر 2023
سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ مشتبہ دہشت گردوں نے صوبے میں تخریب کاری کا منصوبہ بنایا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ مشتبہ دہشت گردوں نے صوبے میں تخریب کاری کا منصوبہ بنایا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) پنجاب نے کہا ہے کہ اس نے صوبے کے مختلف شہروں میں آپریشنز کے دوران کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 5 مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق پاکپتن، راولپنڈی، بہاولپور اور ساہیوال میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر 179 آپریشنز کیے گئے اور دہشت گردی کی ایک بڑی سازش کو ناکام بنا دیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 179 مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی گئی اور 5 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق اِن پانچوں مبینہ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور لشکر جھنگوی سے ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے قبضے سے 565 گرام دھماکا خیز مواد، 2 دستی بم، 2 دیسی ساختہ بم، 5 ڈیٹونیٹرز، 13 فٹ سیفٹی فیوز وائر، 3.5 فٹ پرائمر کورڈ، کالعدم تنظیموں کے 5 پمفلٹس، 36 اسٹیکرز اور 5520 روپے برآمد ہوئے۔

سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ مشتبہ دہشت گردوں نے صوبے میں تخریب کاری کا منصوبہ بنایا تھا اور اہم تنصیبات کو نشانہ بنانا چاہتے تھے، پولیس نے ان کے خلاف 5 مقدمات درج کیے ہیں اور انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ سی ٹی ڈی محفوظ پنجاب کے ہدف پر عمل پیرا ہے، حکام دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہیں۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ رواں ہفتے صوبے کے مختلف علاقوں میں 769 کومبنگ آپریشن کیے گئے جس کے نتیجے میں 82 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا اور 31 ہزار 250 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔

یاد رہے کہ رواں برس 13 ستمبر کو بلوچستان کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے کہا تھا کہ مستونگ میں ایک کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم داعش کا مشتبہ کمانڈر مارا گیا۔

قبل ازیں 19 اگست کو 13 مبینہ دہشت گردوں کو سی ٹی ڈی نے گرفتار کیا تھا جن میں داعش کے اہم کمانڈرز شامل تھے۔

12 اگست کو محکمہ انسداد دہشت گردی پنجاب نے 21 ’دہشت گردوں‘ کو گرفتار کیا تھا، جس میں کالعدم داعش اور تحریک طالبان پاکستان کے عسکریت پسند شامل تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں