جنرل اکبر خان لکھتے ہیں اگر 1948ء میں ہم ایسا کوئی علاقہ یا مقام پر قبضہ کرلیتے جس میں بھارت کی دلچسپی ہوتی تو ہم رائے شماری کے لیے ان پر دباؤ ڈال سکتے تھے۔
اگر 1948ء میں سری نگر کی جانب پیش قدمی کرنے والے جنرل اکبر خان اور ان کے ساتھی فوجی افسران کو پنڈی واپس نہیں بلایا جاتا تو آج کشمیر کا منظرنامہ مختلف ہوتا۔
اس وقت کشمیر کا محاذ اتنا گرم ہے کہ اس کی مثال کم از کم 72 برس میں نہیں ملتی۔ ممبئی، پلواما اور پہلگام کے بعد مسئلہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر ایک بار پھر اجاگر ہوا ہے، ٹرمپ نے سفارت کاری کے محاذ پر اس کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے۔