سیاچن پر انڈین افواج پاکستانی ماحولیات کیلئے خطرہ ہیں، سرتاج

شائع December 4, 2013
سیاچن گلیشیئر۔ فائل تٓصویر اے پی
سیاچن گلیشیئر۔ فائل تٓصویر اے پی

اسلام آباد: قومی سلامتی اور امورِ خارجہ پر وزیرِ اعظم کے مشیرِ خاص سرتاج عزیز نے بدھ کے روز کہا ہے کہ سیاچن گلیشیئر میں ہندوستانی افواج کی موجودگی نہ صرف وہاں گلیشیئر کو نقصان پہنچارہی ہے بلکہ پاکستان کے لئے بھی ایک ماحولیاتی خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پانی کی شدید قلت ہے اور انڈین افواج روزانہ کی بنیاد پر سیاچن کے ماحول کو خراب کررہی ہیں جو پاکستان کیلئے پانی کا سب سے اہم ذخیرہ ہے۔

میڈیا نمائیندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاچن میں انڈین افواج کی موجودگی ایک بڑا مسئلہ ہے اور انہوں نے ہندوستان پر زور دیا کہ وہ ترجیحی بنیاد پر اس علاقے سے اپنی افواج باہر نکالے۔

انہوں نے کہا کہ ہزاروں ہندوستانی افواج کی جانب سے سیاچن پر روزانہ کے استعمال کی اشیا پھینکنے سے گلیشیئر کے وجود کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمالیہ، قراقرم اور ہندوکش ( ایچ کے ایچ) سلسلے میں موجود گلیشیئرز انسانی موجودگی کی بنا پر بہت تیزی سے پگھل رہے ہیں۔

پاکستان کے چیف میٹریولوجسٹ غلام رسول کے مطابق پاکستانی حدود میں موجود 5,255 چھوٹے بڑے گلیشیئرز پگھل رہے ہیں اور ان میں سیاچن گزشتہ اکیس برس کے دوران اپنی 17 فیصد برف کھوچکا ہے۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان پانی کے مسائل اور تنازعے پر بات کرتے ہوئے مشیر نے کہا کہ دونوں ممالک کئی ذریعوں سے اس پر بات کررہے ہیں اور انڈس واٹر کمیشن اور پاکستان انڈیا مشترکہ ڈائیلاگ کے ذریعے اس پر بات کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آب و ہوا میں تبدیلی ( کلائمٹ چینج) کے حوالے سے پاکستان میں آبی قلت کا خطرہ ہے۔ سرتاج عزیز نے پانی کے باکفایت استعمال، اس کے تحفظ اور نئے آبی ذخائر کی تعمیر پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں سینیٹ میں پانی کے امور پر ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جس نے اپنی سفارشات جمع کرائی ہیں۔

سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ پلاننگ کمیشن کے 2025 وژن میں پانی کے ذخائر پر زوردیا جائے گا اور ملک میں آبی قلت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ایک مؤثر و پائیدار ترقیاتی پالیسی تیار کی جائے گی۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغان مفاہمتی عمل سے مثبت نتائج برآمد ہوں گے کیونکہ تمام فریقین کا دباؤ ہے اور وہ خطے میں امن چاہتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 28 جون 2025
کارٹون : 27 جون 2025