محسن خان اپنا کیس کورٹ میں لے جانے کیلئے آزاد ہیں، پی سی بی

شائع May 9, 2014
پی سی بی کے ڈائریکٹر انتخاب عالم۔ اے ایف پی تصویر
پی سی بی کے ڈائریکٹر انتخاب عالم۔ اے ایف پی تصویر

لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق جزوقتی کوچ اور کرکٹر محسن حسن خان کی جانب سے تنقید کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ ( بی سی بی ) کے سربراہان نے جمعے کو پاکستان کے بولنگ لیجنڈ وقار یونس کو ہیڈ کوچ مقرر کئے جانے کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔

پی سی بی نے منگل کے روز وقار یونس کو دو سال کیلئے ہیڈ کوچ مقرر کیا تھا۔ انہیں چھ درخواست گزار ہونے کے باوجود کسی انٹرویو کے بغیر ہی منتخب کرلیا گیا تھا۔

جمعرات کو پی سی بی کے اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وہ ' بہترین امیدوار' تھے اور اب وہ اس فیصلے کو کورٹ میں چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

لیکن پی سی بی کے چیفس کے مطابق ان میں یہ اتفاق تھا کہ وقار ' ٹیم کو آگے لے جانے کیلئے ایک بہتر انتخاب ' ہیں۔

بیالیس سالہ وقار یونس نے اپنی زندگی میں 87 ٹیسٹ اور 262 ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے ہیں انہوں نے فروری 2010 سے ستمبر 2011 تک کے عرصے کیلئے قومی کوچ کے فرائض بھی ادا کئے ہیں۔

' وقار باقاعدگی سے پاکستان کرکٹ سے وابستہ رہے ہیں اور کھیل پر تبصرہ بھی کرتے رہے ہیں،' پی سی بی انتظامیہ کمیٹی کے رکن ظہیر عباس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا۔

ان کے مطابق وقار ' ٹیم کو آگے لے جانے کیلئے ایک بہتر انتخاب ' ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وقار کی طرح محسن خان کی خوبیوں اور خامیوں سے کرکٹ چیف اچھی طرح واقف ہیں۔

' ضابطے کے تحت عموماً ہم ان امیدواروں کا انٹرویو کرتے ہیں جن کےبارے میں ہمیں تھوڑی یا بالکل معلومات نہیں ہوتی۔ لیکن محسن خان کا معاملہ مختلف ہے۔ وہ ہم سے آگاہ ہیں اور ہم ان کی خوبیوں اور کمزوریوں کو جانتے ہیں،' انہوں نے کہا۔

پی سی بی کے ڈائریکٹر انتخاب عالم نے کہا کہ محسن خان کو اپنا معاملہ کورٹ میں لے جانے کا حق حاصل ہے۔

' اس معاملے میں عدالت سے رجوع کرنا ہر ایک کا حق ہے، پس اگر خان چاہتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے لیکن پی سی بی یہ معاملہ کورٹ میں نہیں لے جائے گا،' انہوں نے رپورٹروں سے کہا۔

وقار کا پہلا کام دو ٹیسٹ اور تین ون ڈے کی سیریز ہے جو جولائی سے اگست تک سری لنکا میں اس سال کھیلی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 21 جون 2025
کارٹون : 20 جون 2025