بوتھم کا آئی پی ایل کو ختم کرنے کا مطالبہ

شائع September 4, 2014
انگلینڈ کے سابق کپتان ای این بوتھم۔ فوٹو اے ایف پی
انگلینڈ کے سابق کپتان ای این بوتھم۔ فوٹو اے ایف پی

عظیم انگلش کرکٹر اور سابق کپتان ای این بوتھم نے انڈین پریمیئر لیگ(آئی پی ایل) کو عالمی کرکٹ کے مستقبل کے لیے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے اسے ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

لارڈز میں اسپرٹ آف کرکٹ پر لیکچر دیتے ہوئے بوتھم نے عالمی کرکٹ پر آئی پی ایل کے اثرات اور اس کے باعث کرکٹ میں کرپشن کے پھیلاؤ پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ کرکٹ کے گھر لارڈز میں اسٹار بننے سے قبل بوتھم گراؤنڈ اسٹاف بوائے تھے اور پھر اسی گراؤنڈ پر لوگوں نے انہیں انگلش ٹیم کی قیادت کرتے دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ میں آئی پی ایل کے حوالے سے کافی فکرمند ہوں، دراصل میں محسوس کرتا ہوں کہ اسے ہونا ہی نہیں چاہیے کیونکہ یہ دنیائے کرکٹ میں ترجیحات بدل رہا ہے۔

’کھلاڑی اس کے سامنے غلام ہیں، منتظمین اس کے آگے جھکتے ہیں‘۔

بوتھم نے تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ آئی پی ایل سال میں دو ماہ کے لیے دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرے اور ان بورڈز کو ایک پائی بھی ادا نہ کرے جو ان کھلاڑیوں کو منظر عام پر لائے۔

انہوں نے کہا کہ آئی پی ایل کے کھیل کے مستقبل پر انتہائی خطرناک اثرات مرتب ہوں گے، کرپشن اپنے آپ میں ایک برا مسئلہ ہے لیکن اس لیگ کی وجہ سے بیٹنگ اور فکسنگ کے لیے بہترین مواقع فراہم کرتا ہے۔

ماضی کے عظیم آل راؤنڈرز نے کرپشن کے الزام میں پکڑے جانے والے کھلاڑیوں کی وجہ سے آئی سی سی سے سوال کیا کہ دوسرے درجے کے کھلاڑیوں کو کیا جیل میں ڈالنے سے یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔

’سانپ کو مارنے کے لیے اس کا سر کچلنا پڑتا ہے‘۔

انہوں نے آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ پر زور دیا کہ وہ مسئلے کی جڑ تک پہنچے اور ضرورت پڑنے پر اس میں ملوث بڑے ناموں کو سامنے لائے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Suhail Yusuf Sep 05, 2014 01:36am
شکریہ ایان بوتھم ، آپ نے لاکھوں لوگوں کے دل کی بات کہدی ہے ۔ آئی پی ایل میں سیاسی، مالیاتی اور جنسی ، ہر طرح کی کرپشن کو فروغ ملا ہے۔ کرکٹ جیسے جنٹل مین کھیل کو آلودہ کردیا گیا ہے آئی پی ایل کے ذریعے۔ صرف چند لوگوں کے ہاتھ میں خطیر مال آیا ہے لیکن اس کھیل کو مجموعی طور پر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

کارٹون

کارٹون : 26 جون 2025
کارٹون : 25 جون 2025