سعودی عرب میں پاکستانی اور سعودی شہری کا سر قلم

شائع September 9, 2014
— فوٹو arabianbusiness.com
— فوٹو arabianbusiness.com

ریاض: سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ اور قتل کے جرائم ثابت دو افراد کو سزائے موت دے دی گئی۔

سعودی حکام کے مطابق جن افراد کے سر قلم کیے گئے ہیں ان میں ایک پاکستانی اور ایک سعودی شہری شامل ہیں۔ پاکستان شہری کو منشیات اسمگلنگ جب کہ سعودی شہری کو قتل کو جرم ثابت پر یہ سزا دی گئی۔

سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی شہری بندر خلف الانزی کو جھگڑے کے دوران ایک شخص کا گلا گھونٹ کر مار ڈالنے میں ملوث پایا گیا۔

ان کو شمالی علاقے حیل میں پھانسی دی گئی۔

دوسری جانب پاکستانی شہری کامران غلام عباس کو مشرقی صوبے خوبر میں سزائے موت دی گئی۔ سعودی وزارت داخلہ کے مطابق وہ بڑی مقدار میں ہیروئن کی اسمگلنگ میں ملوث تھے۔

اے ایف پی کے مطابق ان دونوں سزاؤں کے بعد سعودی عرب میں رواں سال دی جانے والی سزائے موت کی تعداد 48 ہو گئی ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے گذشتہ ماہ سزائے موت کی بڑھتی ہوئی شرح پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ 4 اگست سے 20 اگست تک 19 لوگوں کا مختلف جرائم کی بناء پر سر قلم کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 28 جون 2025
کارٹون : 27 جون 2025