عرب ممالک کا آئی ایس کے خلاف امریکی کارروائی کی حمایت کا اعلان

شائع September 12, 2014
عرب وزرائے خارجہ امریکی ہم منصب جان کیری کے ساتھ— اے ایف پی فوٹو
عرب وزرائے خارجہ امریکی ہم منصب جان کیری کے ساتھ— اے ایف پی فوٹو

جدہ : عرب ممالک نے امریکی صدر باراک اوبامہ کی جانب سے عراق اور شام میں عسکریت پسند تنظیم کے خلاف کارروائی میں توسیع کے اعلان کی حمایت کردی ہے، جبکہ دمشق نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس کی سرزمین پر حملہ کیا گیا تو کسی بھی جوابی اقدام پر غور کرسکتا ہے۔

سعودی عرب سمیت دس عرب ریاستوں نے" ریاست اسلامیہ کے خلاف منظم کارروائی میں حصہ لینے پر رضامندی ظاہر کی ہے"، یہ بات امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ جان کیری اور ان کے عرب ہم منصبوں کے درمیان ملاقات کے بعد جاری بیان میں کہی گئی ہے۔

عراق کی نئی اتحادی حکومت اور شامی اپوزیشن نے امریکی صدر کے منصوبے کا خیرمقدم کیا ہے تاہم شام کے صدر بشار الاسد اور ان کے طاقتور اتحادی روس نے اس کی مذمت کی ہے۔

سعودی عرب، بحرین، کویت، اومان، قطر، متحدہ عرب امارات، مصر، عراق، اردن اور لبنان نے امریکی فیصلے کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور بیان میں قرار دیا ہے کہ" ہمیں لاحق دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ہم اکھٹے ہیں"۔

عرب ممالک نے کہا" اس مقصد کے لیے ہم آئی ایس کے خلاف مشترکہ فوجی مہم کا حصہ بنیں گے"۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس جنگ میں پڑوسی ممالک سے آنے والے غٰرملکی جنگجوﺅں کو روکنا، آئی ایس کے مالی وسائل کی روک تھام ، ان کی نفرت انگیز نظریات کا توڑ اور تمام ملزمان کو انصاف کے کٹہرے لانا شامل ہوگا"۔

امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ عرب شراکت دار آئی ایس کے خلاف اتحاد میں قائدانہ کردار ادا کریں گے۔

شام کے قومی مصالحت کے وزیر علی حیدر کا کہنا ہے کہ شامی حکومت کی مرضی کے بغیر کوئی بھی کارروائی شام پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

امریکی صدر نے اعلان کیا تھا کہ وہ امریکی فوج کو آئی ایس کے خلاف آپریشنز کو شام تک توسیع دینے کا حکم دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا" ہمارے مقاصد واضح ہے، آئی ایس کے خلاف امریکی جنگی طیارے زمین پر موجود اتحادیوں کی بھرپور مدد کریں گے جبکہ عرب اور مغربی افواج زمینی حملے کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ عراق کے ساتھ ہم شام میں بھی آئی ایس کو ہدف بنانے سے ہچکچائیں گے نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 26 جون 2025
کارٹون : 25 جون 2025