افغانستان: امریکا،برطانیہ کا فوجی آپریشن ختم کرنےکا باضابطہ اعلان
کیمپ لیدرنیک: برطانوی فوج نے اتوار کے روز باضابطہ طور پر افغانستان میں اپنی آخری بیس کا قبضہ افغان فوج کے حوالے کردیا۔
اس پیشرفت کو وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے سراہا تاہم جس صوبے میں یہ بیس واقع ہے اور جہاں سے غیر ملکی فوجی جانے کو تیار ہیں وہاں ابھی بھی طالبان کی جانب سے بڑے پیمانے پر سرگرمیاں جاری ہیں اور یہی ہلمند صوبہ افیم کی کاشت کے لیے بھی مشہور ہے۔
برطانیہ کا جھنڈا اس فوجی اڈے سے اتار دیا گیا جبکہ دوسری جانب قریب ہی واقعے کیمپ لیدرنیک سے بھی امریکا جھنڈا اتار دیا گیا جو کہ امریکا کی ملک میں آخری مرین بیس تھی۔
تمام نیٹو فوجیوں کو افغانستان سے دسمبر تک انخلاء ہوجائے گا جس کے بعد افغان فوج اور پولیس ہی طالبان کا سامنا کرے گی۔
صوبے کے دارالحکومت لشکر گاہ کے قریب واقع یہ اس بیس میں 2010-2011 میں 40 ہزار غیر ملکی مقیم تھے۔
سیکڑوں کو تعداد میں امریکی مرین اور برطانوی فوجی ہلمند سے جلد چلے جائیں گے تاہم درست تاریخ سیکورٹی وجوہات کی بناء پر نہیں بتائی جاتی۔
امریکی اور برطانوی فوج دوہزار ایک سے افغانستان میں سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہی تھی ۔
غیر ملکی افواج کی واپسی کے پروگرام کے تحت برطانیہ نے صوبے کی کمان چھ ماہ قبل امریکی فوجیوں کے حوالے کرکے سازو سامان کی منتقلی شروع کردی تھی اور اب برطانیہ نے افغانستان میں اپنے مرکزی فوجی اڈے کیمپ بیسچین کا کنٹرول بھی افغان افواج کے حوالے کردیا ہے۔۔
افغان محکمہ دفاع نے دونوں ممالک کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔