• KHI: Fajr 4:13am Sunrise 5:42am
  • LHR: Fajr 3:18am Sunrise 4:57am
  • ISB: Fajr 3:13am Sunrise 4:57am
  • KHI: Fajr 4:13am Sunrise 5:42am
  • LHR: Fajr 3:18am Sunrise 4:57am
  • ISB: Fajr 3:13am Sunrise 4:57am

پاکستان کو بنگلہ دیش کے ہاتھوں شرمناک وائٹ واش

شائع April 22, 2015
سومیا سرکار کی سنچری نے بنگلہ دیش کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اے ایف پی۔
سومیا سرکار کی سنچری نے بنگلہ دیش کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اے ایف پی۔

بنگلہ دیش نے پاکستان کو تیسرے ایک روزہ میچ میں آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر وائٹ واش مکمل کرلیا۔

250 رنز کا تعاقب بنگلہ دیشی ٹیم نے 40ویں اوور میں پورا کرلیا۔ بنگلہ دیش کی جانب سے سومیا سرکار نے 127 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔

اس کے علاوہ تمیم اقبال نے 64 جبکہ مشفق الرحیم نے 49 رنز کی اننگز کھیلی اور ٹیم کو فتح سے ہمکنار کروایا۔

میچ میں کوئی بھی پاکستانی باؤلر متاثر کن کارکردگی نہیں دکھا سکا۔ جنید خان نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

شکست کے ساتھ پاکستانی ٹیم تاریخ کی بدترین ایک روزہ رینکنگ یعنی آٹھویں پوزیشن پر آگئی۔

بنگلہ دیش سے تاریخی شکست کے بعد پاکستانی کپتان اظہر علی کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش نے بہترین کرکٹ کھیلی اور میں انہیں مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا ہم نے بھی کچھ حصوں میں اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا تاہم مجموعی طور پر اچھی کارکردگی نہ دکھا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم میں تجربہ کار کھلاڑیوں کی کمی تھی۔

اظہر علی نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے سیریز میں تجربہ کار کھلاڑی موجود ہوں گے جس کے باعث بہتر کارکردگی دکھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا، ذاتی پرفارمنس کی اہمیت نہیں، شکست پر افسوس ہوا۔

پاکستانی کپتان کا کہنا تھا کہ کوچنگ اسٹاف صرف بتا سکتاہے، کھیلنا کھلاڑیوں کا کام ہے۔

بنگلہ دیش کی ٹیم کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلے سے بہت بہتر ہوگئے ہیں اور انہوں نے شاندار کھیل پیش کیا۔

انہوں نے واضح کیا سعید اجمل اور سرفراز احمد کو ڈراپ نہیں کیا گیا تھا، انہوں آرام کا موقع دیا گیا۔

اظہر علی نے کہا کہ سرفراز احمد نے خود کہا کہ اگر کسی کو موقع دینا ہے تو ایسا کرلیں۔

اس سے قبل پاکستانی ٹیم نےمیزبان بنگلہ دیش کو جیتنے کے لیے 251 رنز کا ہدف دیا تھا۔

پاکستانی کپتان اظہر علی نے ٹاس جیت کر بیٹنگ فیصلہ کیا ۔

ایک موقع پر پاکستان کا اسکور 39 ویں اوور میں دو وکٹوں کے نقصان پر 203 رنز تھے تاہم کپتان اظہر علی کے آؤٹ ہونے کے بعد کوئی بھی بلے باز کریز پر نہ ٹک سکا اور پوری ٹیم 250 رنز آؤٹ ہو گئی۔

پاکستان کی جانب سے پہلی وکٹ 91 رنز پر اس وقت گری جب نوجوان اوپنر سمی اسلم 45 رنز بنا کر وکٹوں کے پیچھے آؤٹ ہو گئے۔

سمی کے آؤٹ ہونے کے بعد محمد حفیظ بیٹنگ کے لیے آئے لیکن وہ بھی صرف چار رنز بنا کر عرفات سنی کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔

حفیظ کی وکٹ گرنے کے بعد کپتان اظہرعلی اور حارث سہیل نے بھی محتاط انداز میں بیٹنگ کی مگر 203 رنز کے مجموعے پر اظہر علی بھی 101 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جب کہ اس کے اگلے ہی اوور میں حارث سہیل بھی 53 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔

پاکستان کی آخری آٹھ وکٹیں مجموعی اسکور میں صرف 47 رنز کا اضافہ کر سکیں اور پوری ٹیم 49 اوورز میں 250 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

پاکستان کی جانب سے ٹیم میں تین تبدیلیاں کی گئیں اور نائب کپتان سرفراز احمد، سعید اجمل اور راحت علی کو ڈراپ کرکے عمر گل، ذوالفقار بابر اور سمی اسلم کو شامل کیا گیا ہے۔

دوسری جانب سیریز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی بنگلہ دیشی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی۔

شاندار سنچری اسکور کرنے پر سومیا سرکار کو میچ جبکہ تمیم اقبال کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

پاکستانی ٹیم کو 13ویں مرتبہ وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان ٹی ٹوئنٹی میچ جمعے کو کھیلا جائے گا جبکہ ٹیسٹ سیریز کا آغاز 28 اپریل سے ہوگا۔

تبصرے (9) بند ہیں

Shakeel Ahmad Apr 22, 2015 09:16pm
our team is no more better than zimbabwe and bangladesh now. i think we should send under 19 team for international cricket and the whole of the current team should be told that the nation does not need them any more.
Inder Kishan Apr 22, 2015 09:47pm
اندازہ کریں کہ جب 8 کھلاڑی صرف 40-50 رنز بنا کر آئوٹ ہو جائیں تو ایسے کھلاڑیوں کو اے، بی یا پھر سی کلاس کنٹریکٹ کی نہیں بلکہ زیادہ سے زیادہ ماہانہ 30 ہزار روپے والی تنخواہ پر رکھے جانے کی ضرورت ہے اور انکریمنٹ اس وقت ملنا چاہئے جب ششماہی کے دوران کم از کم 3 سنچریاں ہوں۔ عیاشیاں، بیرون ملک گھومنے کے مزے وہ بھی بیویوں کے ساتھ. آپ ٹیکس دہندگان کے پیسے سے مزے لوٹنے کے باوجود یہ کام کریں تو پھر آپ کے ساتھ سلوک بھی عام پاکستانیوں جیسا ہی ہونا چاہئے۔ بنگلادیش کے کھلاڑیوں نے محنت کی، اچھا کھیلے، ان کا نصیب، انہیں گڈ لک فار دیئر فیوچر انڈیویئرز۔
Israr Muhammad Khan Yousafzai Apr 22, 2015 11:33pm
جو ھونا تھا وہ ھوگیا اب لکیر پیٹنے سے کچھ نہیں ھوگا کھلاڑی اچھا یا برا یہ باتیں اب بیکار ھیں ہمیں اگے کی طرف دیکھنا ھوگا میں پہلے ہی کہہ چکا ھوں کہ ملک میں کرکٹر کی کمی نہیں جب تک ملک میں انٹرنشنل کرکٹ بحال نہیں ھوتی معیار ایسا ہی ھوگا کوچ منیجر کچھ نہیں کرسکتا انکا کام کھلاڑیوں کی تربیت کرنا ھوتا ھے باقی کام کھلاڑی کا ھوتا ھے بنگلہ دیش کی ٹیم ایک کمزور ٹیم تھی لیکن انکے ملک میں پہلے ایشیا کپ ھوا نیوزی لینڈ زمبابوے سری لنکا سے گزشتہ سالوں میں اُسی مقابلے ھوئے انڈیا کی مثال ھمارے سامنے ھے وہاں ھر وقت کرکٹ ھوتی ھے آسٹریلیا ساوتھ افریقہ انگلینڈ کی کارکردگی سب کے سامنے ھے وہاں انٹرنیشنل کرکٹ ھوتی ھے ھمارے ملک میں گذشتہ دس بارہ سال سے کوئی ٹیم نہیں آئی ھمارے کھلاڑی قابل تعریف ھیں کہ اتنی مشکلات کے باوجود بھی کھیل لیتے ھیں
Read All Comments

کارٹون

کارٹون : 12 جون 2025
کارٹون : 11 جون 2025