پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کی درخواست مسترد
اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے منگل کے روز کہا کہ جولائی کے مہینے میں تیل کی قیمتیں برقرار رکھی جائیں گی۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وزارت پیٹرولیم کی ایک سمری کو مسترد کردیا جس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی تجویز دی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس سلسلے میں 2.5 ارب روپے کی سبسڈی دے گی۔
انہوں نے کہا کہ رمضان میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے غرض سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھائی جارہیں۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیر کے روز حکومت سے درخواست کی تھی کہ رمضان میں سیلز ٹیکس اور پیٹرولیم لیوی میں کمی کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو برقرار رکھا جائے۔
بین الاقوامی نرخوں میں اضافے کے بعد اوگرا کے مطابق پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں پر ان کا اثر تقریباً 4.26 روپے فی لیٹر پڑے گا جس کے بعد جولائی کے لیے اس کی قیمت 77.79 سے 82.05 روپے فی لیٹر ہوجائے گی۔
شریف صاحب کے مطابق وزارت پیٹرولیم کی جانب سے بھیجی گئیں اوگرا کی سفارشات کے تحت پیٹرولیم کی قیمت میں 4.26 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہوجاتا۔
حکام کے مطابق وزارت خزانہ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو پیٹرولیم لیوی اور جنرل سیلز ٹیکس میں ردوبدل کرنے کی ہدایات جاری کی جاچکی ہیں تاکہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کا کم نقصان ہو۔
حکومت کے مطابق پیٹرول کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کے لیے ہائی اسپیڈ ڈیزل پر جی ایس ٹی میں ایک فیصد اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ پیٹرولیم لیوی میں میں اٹھارہ پیسے کا اضافہ کیا گیا۔
دوسری جانب پیٹرول پر جی ایس ٹی کو دو فیصد کم کرکے 17 فیصد کردیا گیا جبکہ پیٹرولیم لیوی کو 8.30 فی لیٹر سے 7.54 فی لیٹر کردیا گیا۔
تبصرے (1) بند ہیں