فوجی حکومت کے خلاف قانون سازی بے اثر: ربانی
اسلام آباد: سینٹ چیئرمین رضا ربانی کا کہنا ہے کہ فوج کے حکومت پر قبضے کے خلاف کی جانے والی تمام قانون سازی بے اثر ہے۔
جمہوریت کے بین الاقوامی دن کے موقع پر سینیٹ میں ہونے والی بحث کے اختتام پر انھوں نے کہا کہ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ آرٹیکل 6 غیر مؤثر ہوچکا ہے، ’میری نظروں میں پاکستانی آئین کا کوئی بھی قانون جمہوریت کو تحفظ فراہم نہیں کرتا، صرف عوام جمہوریت کی حفاظت کرسکتے ہیں، جن کو نظام کی ملکیت دی جاتی ہے۔‘
سینیٹ میں ہونے والی بحث کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینٹرز نے الزام عائد کیا کہ فوج اور سول لیڈر شپ کے درمیان رابطہ ختم ہوچکا ہے اور دونوں ایک پیج پر نہیں ہیں۔
لیکن مسلم لیگ ن کے سینٹر اقبال ظفر جھگڑا نے دعویٰ کیا کہ سول ملڑی تعلقات سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری جمہوری سیٹ اپ میں کچھ خامیاں ہوسکتی ہیں لیکن ایک اچھی بات یہ ہے کہ نظام کام کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے، آج جمہوریت کسی بھی قسم کے چیلنج کا سامنا کرسکتی ہے اور آئندہ ملک میں ایک مثالی جمہوریت قائم ہوگی۔
سینٹ میں بحث کے دوران ان مثبت باتوں کے باوجود سینٹرز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ فوج کو اقتدار میں آنے سے روکنا سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے اور اس حوالے سے قوم میں اتحاد ہونا انتہائی ضروری ہے۔
سینٹرز نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ ملک میں جمہوریت کے علاوہ کوئی دوسرا متبادل نظام موجود نہیں ہے۔
رضا ربانی کے مشاہدے میں یہ بات آئی کہ پاکستان اقتدار میں فوجی مداخؒت کو مزید برداشت نہیں کرسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بقاء جمہوری نظام میں ہے، جمہوریت کے بغیر وفاق کو قائم رکھنا ممکن نہیں۔
سینٹ چیئرمین نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ 2006 میں مسلم لیگ ن اور پی پی کے درمیان ہونے والے میثاق جمہوریت معاہدے کو ہوا میں اڑا دیا گیا ہے، ’بد قسمتی سے میثاق جمہوریت کو پس پشت ڈال دیا گیا۔‘
چیئرمین سینیٹ نے فرحت اللہ بابر کی مشاہداللہ خان کے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیئے جانے والے انٹرویو پر تحریک التوا کو بدھ تک کے لیے مشروط طور پر مؤخر کردیا۔
پی پی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ پی پی اپنی حکومت میں بھی یہی کہتی تھی کہ سول اور فوج ایک پیج پر ہے تاہم اب وہ حالات نظر نہیں آرہے کہ سول اور ملٹری ادارے ایک پیج پر ہے۔
سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا کہ سیاستدان کام کریں تو کوئی بھی جمہوری نظام کی بساط نہیں لپیٹ سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاستدان کام نہیں کرتے اسلئے عوام ساتھ چھوڑ دیتے ہیں۔
تبصرے (3) بند ہیں