2006 ممبئی دھماکے: 5 مسلمانوں کو سزائے موت
ممبئی: ہندوستان کے سب سے بڑے شہر ممبئی کی خصوصی عدالت نے لوکل ٹرینوں میں 2006 میں بم دھماکوں کے الزام میں 5 مسلمانوں کو سزائے موت سنا دی۔

عدالت نے مجرم قرار دیئے گئے دیگر 7 مسلمانوں کو عمر قید کی سزاء سنائی۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سپیشل مہاراشٹرا کنٹرول آف ارگنائزڈ کرائم ایکٹ (ایم سی او سی اے) کے جج یتن ڈی شندے نے ملزمان کو سزاء سنائی۔
جن مسلمانوں کو سزائے موت سنائی گئی ہے ان میں فیصل عطاء الرحمن شیخ، آصف خان، کمال انصاری، احتشام قطب الدین صدیقی اور نوید حسین خان شامل ہیں۔

تنویر انصاری، محمد ماجد شفیع ، شیخ محمد علی عالم شیخ، محمد انصاری، مزمل شیخ، سہیل شیخ اور ضمیر کو عمر قید کی سزاء سنائی گئی ہے۔
ان 12 ملزمان کو اسی عدالت نے قتل اور مجرمانہ سازش کرنے کے جرم میں 19 روز قبل 11 ستمبر کو مجرم قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ 2006 میں 7 لوکل ٹرینوں کے اندر دھماکوں سے 188 افراد ہلاک اور 700 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
حکومت نے دھماکوں کا ذمہ دار انڈین مجاہدین کو ذمہ دار قرار دیا تھا جبکہ پاکستان میں کالعدم لشکر طیبہ کو بھی ملوث ٹہرایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : ممبئی ٹرین دھماکوں کا الزام، 12افراد مجرم قرار

یاد رہے کہ ممبئی میں ہونے والے دھماکوں کے الزام میں 30 افراد کو ملزم قرار دیا گیا تھا ان میں 13 پاکستانی بھی شامل تھے، جبکہ 4 ہندوستانیوں سمیت پاکستان کے 13 افراد تاحال گرفتار نہیں ہوئے۔
اس کیس کی سماعت 9 سال تک عدالت میں ہوئی جس میں 250 گواہوں نے بیانات دیئے۔
ایک ملزم عبدالوحید شیخ تمام الزامات سے بری ہو گئے تھے، عبد الوحید شیخ کے مسلمانوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والے وکیل شاہد عظمی تھے جن کو 2010 میں پراسرار طور پر نامعلوم افراد نے قتل کر دیا تھا۔
ممبئی میں 11 مئی 2006 کی شام 15 منٹ کے دوران 7 بم دھماکے ہوئے تھے۔

یہ بم بیگ کے اندر رکھے گئے تھے جبکہ ان کو اخبارات اور چھتریوں میں چھپایا گیا تھا۔
ممبئی پولیس نے 2006 میں ہونے والے ان بم دھماکوں کی ذمہ داری لشکر طیبہ نامی تنظیم پر عائد کی تھی جبکہ دھماکوں کی ذمہ داروں غیر معروف تنظیم لشکر قہار نے قبول کی تھی۔
سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ تمام بم ممبئی میں ہی بنائے گئے تھے جبکہ ان کو جان بوجھ کر ٹرین کے فرسٹ کلاس کے ڈبوں میں رکھا گیا تھا تاکہ شہر کی امیر گجراتی برادری کے افراد کو نشانہ بنایا جا سکے۔
دھماکوں کو 2002 میں گجرات میں ہونے والے فسادات کا رد عمل قرار دیا گیا تھا، گجرات میں ہونے والے فسادات میں 2000 افراد ہلاک ہوئے تھے جن کی اکثریت مسلمان تھی۔
2006 میں ہونے والے بم دھماکوں کے بعد ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ امن مذاکرات معطل کر دیئے تھے۔












لائیو ٹی وی