وریندر سہواگ کا سالگرہ کے دن کرکٹ کو الوداع
ممبئی: ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بیٹمیسن وریندرسہواگ نے اپنی 37ویں سالگرہ کے دن بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
وریندرسہواگ نے ڈھائی سال قبل مارچ 2015 میں آسٹریلیا کے خلاف اپنا آخری میچ کھیلا تھا جس کے بعد انھیں ہندوستانی ٹیم کا حصہ نہیں بنایا گیا۔
سہواگ کی جانب سے ریٹائرمنٹ کے اعلان کے ساتھ ہی ان کا شاندارانٹرنیشنل کیرئر اختتام کو ہینچ گیا جس میں انھوں نے مختلف طرز کی کرکٹ میں17 ہزار 253 رنز بنائے تھے۔ سہواگ واحد ہندوستانی بیٹمسین ہیں جنھوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں ٹرپل سنچری بنائی، انھوں نے یہ کارنامہ دو دفعہ انجام دیا۔
سہواگ کا ٹیسٹ کیریئر 104 میچوں پر مشتمل تھا جس میں انھوں نے 8ہزار 586رنز بنائے اور اس لحاظ سے وہ ہندوستان کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہیں۔
ایک روزہ کرکٹ میں انھوں نے 251 میچ کھیل کر 15 سنچریوں کی مدد سے 8ہزار273 رنز بنائے جس میں ان کے ایک میچ میں 219رنز کی اننگ بھی شامل ہے جو ون ڈے تاریخ کا دوسرا بڑا انفرادی اسکور ہے۔
اپنے کیرئر کے 19 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں سہواگ نے 3سو94رنز بنائے۔ جبکہ ٹیسٹ کرکٹ میں انھوں نے 40اور ون ڈے می 96وکٹیں بھی حاصل کیں۔
سہواگ نے 1999میں اپنے ایک روزہ کیرئرکاآغآز کیاابتدا میں انھیں اس طرز کرکٹ کا کھلاڑی تصور کیاجارہاتھا تاہم ان کا بڑا کمال ٹیسٹ کرکٹ میں اوپننگ کے روایتی انداز کو تبدیل کرنا ہے۔
سہواگ نے اوپنر کی حیثیت سے ٹیسٹ کرکٹ میں انقلابی اقدامات متعارف کروائے جس میں ان کا اسٹرائیک ریٹ 82.23تھا جو مجموعی طورپر 2ہزار سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمینوں میں سب سے بڑا اسٹرائیک ریٹ ہے۔
04-2003کا سیزن ان کے کیریئر کا عروج تھا جب انھوں نے صرف نو ٹیسٹ میچوں میں ایک ہزار چالیس رنز بنائے جس میں میلبورن کرکٹ گرائونڈ میں آسٹریلیاکے خلاف میچ میں 194 کی اننگ جبکہ پاکستان کے خلاف ملتان ٹیسٹ میں 375 گیندوں پر 309 رنز کی برق رفتار باری بھی شامل تھی۔
سہواگ کے ٹیسٹ کرکٹ کیرئر میں چیدہ چیدہ کارناموں میں وہ سنچریاں بھی شامل ہیں جس میں بھارت کو کامیابی ملی، ان سنچریوں میں ممبئی میں دو، گال، کانپور، کولکتہ، کولمبواوراحمدآبادمیں بنائی ایک ایک سنچری شامل ہے جبکہ ان کی مشہوراننگز چنائی ٹیسٹ کی ہے جس میں انھوں نے میچ کےآخری روز اختتامی لمحات میں 68گیندوں پر 83رنز بنا کر ہندوستان کو جتوا دیا تھا۔ اس کے علاوہ اسی طرح کی ایک اور اننگ انھوں نے اُسی سال کے شروع میں ایڈیلیڈ میں بھی کھیلی تھی جہاں وہ اپنا کم بیک کررہے تھے اور ان کے 151رنز کے باعث وہ میچ برابری پر ختم ہو گیا تھا۔
ان کے کیریئر کی 23ٹیسٹ سنچریوں میں 14سنچریاں 150سے زائد رنز پر مشتمل ہیں جس میں ان کی دوٹرپل سنچریاں شامل نہیں، انھوں نے دوسری ٹرپل سنچری جنوبی افریقہ کے خلاف 2008میں چنائی میں بنائی تھی جبکہ چار ڈبل سنچریاں بھی ان کے کیریئر میں شامل ہیں۔
سہواگ ٹیسٹ کرکٹ کی درجہ بندی میں سرفہرست رہنے والے کھلاڑیوں میں شامل رہے جس میں ہوم اوربیرون ملک سنچریاں بنانے کی صلاحیت تھی۔ 2012 میں سہواگ ہنوستان کی جانب سے سو ٹیسٹ کھیلنے والے نویں کھلاڑی بنے تھے۔
سہواگ نے اپنا آخری ٹیسٹ میچ 2سے 5جنوری 2013 کو حیدرآباد میں آسٹریلیا کے خلاف جبکہ آخری ون ڈے میچ پاکستان کے خلاف 3جنوری 2013 کو کھیلا اور دو اکتوبر 2012 کو آخری بار ٹی ٹوئنٹی میں ہندوستان کی نمائندگی کی.