امریکا فائرنگ:’حملہ آور کا دہشت گردوں سے مبینہ تعلق‘

اپ ڈیٹ 04 دسمبر 2015
تاشفین کا پاکستانی ہونا یقینی نہیں، مارک ٹونر — فوٹو: رائٹرز
تاشفین کا پاکستانی ہونا یقینی نہیں، مارک ٹونر — فوٹو: رائٹرز

سان برنارڈینو: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سان برنارڈینوں میں معذوروں کے سینٹر میں فائرنگ کے واقعے کے ابتدائی تحقیقات کے دوران اس بات کے ثبوت ملے ہیں کہ ایک حملہ آور سید رضوان فاروق کا مبینہ طور پر دہشت گردوں سے تعلق تھا۔

نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں واقعے کی تحقیقات کرنے والے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے سینئر افسران کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ واقعے کے محرکات کا پتہ لگانے کے لیے حملہ آوروں کے موبائل فونز اور کمپیوٹر ہارڈ ڈرائیو سمیت دیگر شواہد اکھٹے کرلیے گئے ہیں۔

ایف بی آئی فائرنگ کے واقعے کو دہشت گردی کے واقعے کے طور پر دیکھ رہی ہے تاہم یہ ثابت کرنے کے لیے ابھی اسے کئی ثبوت درکار ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کی رپورٹ میں ایف بی آئی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ رضوان فاروق مشتبہ غیر ملکی دہشت گردوں سے رابطے میں تھا اور تاشفین سے شادی کے بعد وہ انتہا پسندی کی جانب مائل ہوگیا تھا، تاہم مقامی مسجد کے امام کا کہنا ہے کہ انہوں نے رضوان میں ایسی کوئی تبدیلی نہیں دیکھی۔

’تاشفین کا پاکستانی ہونا یقینی نہیں‘

اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر کا واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ کیلی فورنیا میں فائرنگ کے واقعے میں ملوث ملزمہ تاشفین ملک کے بارے میں یقینی طور پر تاحال نہیں کہا جاسکتا کہ وہ پاکستانی شہری ہیں یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ تاشفین ملک نے ویزا پاکستان سے حاصل کیا تھا، تاہم اس بات کا علم نہیں کہ ملزمہ نے ویزا کس سال لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا اپنے شہریوں کے بیرون ملک سفر پر نظر نہیں رکھتا، تاہم تاشفین ’کے ون‘ ویزا پر امریکا میں قیام پزیر تھی اور ان کا خیال ہے کہ تاشفین ملک پاکستانی شہری تھی۔

یہ پڑھیں : امریکا میں فائرنگ سے 14 افراد ہلاک

اس سے قبل کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر) کے لاس اینجلس کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر حسام ایلوش کا تاشفین کا تعلق پاکستان سے بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ سعودی عرب میں رہتی تھی جہاں سے وہ امریکا آئی تھی، جبکہ رضوان فاروق کا خاندان بنیادی طور پر جنوبی ایشیاء سے ہے۔

رضوان فاروق اور تاشفین کے حوالے سے ان کا دعویٰ تھا کہ ان دونوں کی دو سال قبل شادی ہوئی تھی جبکہ ان کی ایک 6 ماہ کی بیٹی بھی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سین برنارڈینو میں واقع معذوروں کے سینٹر میں تقریب کے دوران فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے تھے۔

پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کئی گھنٹوں کے آپریشن کے بعد خاتون سمیت 2 حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکا فائرنگ : 'حملہ آور خاتون پاکستانی تھی'

بعد ازاں ہلاک ہونے والے حملہ آوروں کی شناخت سید رضوان فاروق اور تاشفین ملک کے ناموں سے ہوئی۔

سید رضوان فاروق کے حوالے سے بتایا گیا کہ وہ امریکی شہری ہے، وہ ماحولیاتی ماہر تھے اور سان برنارڈینو کاؤنٹی میں ہی سرکاری ملازم تھے۔

بعد ازاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اس مبینہ جوڑے کی رہائش گاہ سے بڑی تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کیا۔

اسلحے کی تعداد کے حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ یہ اسلحہ ایک محدود پیمانے کی جنگ کے لیے کافی تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں