پرنسپل، ڈین کا پی ایچ ڈی ہونا لازمی قرار
اسلام آباد: پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ پروفیسر کے درجے پر ترقی دینے کے لیے اساتذہ کا پی ایچ ڈی ڈگری کا حامل ہونا لازمی شرط قرار دیا جائے۔
خیال رہے کہ اس منصوبے سے قبل جو افراد پی ایچ ڈی ڈگری کے حامل نہیں تھے ان کو بھی پروفیسر کے درجے پر ترقی دے دی جاتی تھی۔
مذکورہ فیصلے کے نتیجے میں میڈیکل کالج کے پرنسپل اور ڈین کے لیے پی ایچ ڈی ڈگری کا حامل ہونا یا فزیشنز اینڈ سرجنز کالج کی فیلوشپ ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس اعلان کے مطابق ایسے ایسوسی ایٹ پروفیسرز جن کے پاس پی ایچ ڈی نہیں ہوگی وہ ایسوسی ایٹ پروفیسر کی حیثیت میں ہی ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔
یہ فیصلہ مینجمنٹ کمیٹی کی کونسل کی جانب سے اعلیٰ تعلیمی معیار کو یقینی بنانے اور بین الاقوامی معیار پر پورا اترتے کی غرض سے کیا گیا ہے۔
صدر ممنون حسین کی جانب سے 26 اگست کو پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (ترمیمی) آرڈینس 2015 کے نفاذ کے بعد حالیہ مینجمنٹ کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے پی ایم ڈی سی کو تحلیل کردیا گیا تھا۔
کمیٹی میں میجر جنرل (ر) اظہر کیانی اور پروفیسر عابد فاروقی، پروفیسر ندیم رضوی اور دیگر شامل ہیں، کمیٹی نے ایگزیکٹو کونسل کے انتخابات 120 روز میں کروانے کی سفارش بھی کی ہے۔
11 دسمبر کو نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) کے وزیر نے قومی اسمبلی میں ایک بل پیش کیا تھا اور آرڈینس کے نفاذ میں مزید 120 روز کی توسیع کی قرار داد منظور کی گئی تھی۔
مینجمنٹ کمیٹی کی جانب سے اس اقدام کو اٹھانے کا مقصد اعلیٰ میعار تعلیم کو یقینی بنانا ہے تاکہ پاکستانی ڈاکڑز بین الاقوامی ڈاکٹرز کا مقابلہ کرسکیں۔
پی ایم ڈی سی کے ایک عہدیدار جن کو سرکاری طور پر میڈیا سے بات چیت کی اجازت نہیں ہے کا کہنا تھا کہ ماضی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر کو پروفیسر کے عہدے پر ترقی دینے کے لیے خصوصی تعلیم کی ضرورت نہیں ہوتی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ماضی میں ایسے 100 فیکلٹی ممبران کو پروفیسر کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی جن کے پاس ایم فل کی ڈگری موجود تھی لیکن میں ان میں سے بیشتر سوشل سائنسز تعلیم دے رہے ہیں‘۔
انھوں ںے کہا کہ ’یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ مستقبل میں کسی بھی فیکلٹی ممبر کو پی ایچ ڈی اور اس کے متبادل ڈگری کے حصول کے بغیر پروفیسر کے عہدے پر ترقی نہیں دی جائے گی، تاہم ایسے پروفیسرز جن کو پہلے ہی سے اس عہدے پر ترقی دی جاچکی ہے کی مذکورہ حیثیت میں تبدیلی نہیں کی جائے گی‘۔
عہدیدار کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے کالجز میں فیملی میڈیسن فیکلٹی کو فروغ دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’فیملی میڈیسن کی سہولیات ترقی یافتہ ممالک برطانیہ، امریکا اور آسٹریلیاں میں دی جارہی ہے اور اس فیصلے کے تحت فیملی میڈیسن فیکلٹی ہر یونیورسٹی میں ترتیب دی جائے گی‘۔
پی ایم ڈی سی کے رجسٹرار بریگیڈیئر (ر) ڈاکٹر حفیظ اللہ احمد صدیقی نے تصدیق کی ہے کہ مینجمنٹ کمیٹی نے صرف ان فیکلٹی ممبرز کو پروفیسر کے درجے پر ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ پی ایچ ڈی ڈگری کے حامل ہوگے۔
یہ خبر 25 دسمبر 2015 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔











لائیو ٹی وی