اسلام آباد: حکومت نے بچوں کو دی جانے والی حفاظتی ویکسین کے پروگرام میں اسہال اور قے (روٹا وائرس) کی ویکسین کی دو خوراک بھی شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ملک بھر کے عوامی صحت کے نمائندوں کے روٹا وائرس کی ویکسین پر اتفاق کے بعد رواں سال مئی میں ’گلوبل الائنس فار ویکسینز اینڈ امیونائزیشن (جی اے وی آئی)‘ سے ویکسین دینے کی درخواست کی جائے گی۔

عارضی طور پر جی اے وی آئی اس پروگرام کے لیے 5 کروڑ 10 لاکھ ڈالر فنڈز فراہم کرے گا، جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے 50 لاکھ ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔

جمعرات کے روز چاروں صوبوں، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے طبی ماہرین نے ایکسپینڈڈ پروگرام آن امیونائزیشن (ای پی آئی) کے تحت اجلاس میں بچوں کے حفاظتی پروگرام میں اسہال اور قے کی ویکسین شامل کرنے کی منظوری دی۔

اجلاس کے دوران ای پی آئی کے نیشنل پروگرام منیجر ڈاکٹر سید ثقلین احمد گیلانی کا کہنا تھا کہ دنیا میں ہر سال 5 سال سے کم عمر کے 7 سال بچے ڈائریا کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں، جبکہ پاکستان میں ڈائریا کی بڑی وجہ روٹا وائرس ہے اور ڈائریا کے مریض ہر تین بچوں میں سے ایک میں ڈائریا کی وجہ یہ وائرس ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں شیر خوار بچوں میں ڈائریا اور قے کی بڑی وجہ اس روٹا وائرس کو قرار دیا جاتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق ملک میں ہر سال 29 ہزار بچے روٹا وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہوجاتے ہیں، تاہم بچوں کے حفاظتی پروگرام میں روٹا وائرس کی ویکسین شامل کرنے سے ان بچوں کی زندگی بچائی جاسکی گی۔

یہ خبر یکم اپریل 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Hina sagheer ahmed Apr 01, 2016 04:05pm
I am afraid that the vaccination will only cover Islamabad, and Punjab. I carefully watched every national agencies, SUPARCO, PCRWR, Ministries and other institutes are only working in Punjab, I am sorry I am not racist but it is a reality.