لاہور: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے قصور میں بچوں کے ساتھ بدفعلی اور زیادتی میں ملوث دو ملزمان کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج چوہدری محمد الیاس نے مذکورہ کیس کی سماعت کی اور ملزم حسیم عامر اور فیضان مجید کو مجرم قرار دیا۔

دونوں ملزمان کو عمر قید کی سزا کے ساتھ تین لاکھ روپے فی کس جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔

یاد رہے کہ مذکورہ کیس ضلع قصور کے گنڈا سنگھ والا پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا تھا۔

یہ بھی یاد رہے کہ قصور اسکینڈل کے حوالے سے 19 مقدمات انسدا دہشت گردی کی عدالت میں منتقل کیے گئے تھے جن میں 4 مقدمات کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے دیگر عدالتوں میں منتقل کردیا گیا تھا جبکہ 14 مقدمات زیر التوا ہیں۔

مزید پڑھیں: قصور اسکینڈل: مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے وکیل عدنان لیاقت کے حوالے سے بتایا ہے کہ 17 افراد، جس میں ایک ہی خاندان کے 14 افراد بھی شامل ہیں، کو بچوں کے ساتھ بدفعلی، جنسی زیادتی، ان کے رشتے داروں کو بیلک میل کرنے اور بھتہ مانگنے پر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ سال یہ رپورٹس منظر عام پر آئیں تھی کہ قصور سے پانچ کلو میٹر دور قائم حسین خان والا گاؤں کے 280 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ اس دوران ان کی ویڈیو بھی بنائی گئی، ان بچوں کی عمریں 14 سال سے کم بتائی گئی تھیں۔

رپورٹس کے مطابق ان بچوں کے خاندانوں کو ویڈیو دکھا کر بلیک میل بھی کیا جاتا تھا اور ان کے بچوں کی ویڈیو منظر عام پر نہ لانے کیلئے لاکھوں روپے بھتہ طلب کیا جاتا تھا۔

واضح رہے کہ قصور میں بچوں کے ساتھ ہونے والی بد فعلی، جنسی زیادتی اور اس کی فلم بندی کے واقعات کے منظر عام پر آنے کے بعد سات متاثرہ بچوں کے عزیزوں کی جانب سے ایف آئی آر درج کروائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: قصور اسکینڈل: پارلیمنٹ میں مذمتی قراردادیں منظور

اس واقعے میں گرفتار ہونے والے 12 میں سے پانچ ملزمان کو لاہور کی انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی) کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

گنڈا سنگھ پولیس اسٹیشن کے تحقیقاتی افسر کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والے ہتھیار، آلات اور جرم میں استعمال ہونے والی دیگر اشیاء برآمد کروانے کے لیے ملزمان کا ریمانڈ دیا جائے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

ahmaq Apr 18, 2016 10:42pm
sirf 300000 rupiya yani 3000 dollar?