• KHI: Partly Cloudy 16.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C

بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، ایچ آرسی پی

شائع June 25, 2013

انسانی حقوق کمیشن کی رکن عاصمہ جہانگیر کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی ہیں۔ فوٹو آئی این پی

کوئٹہ: ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کہا ہے کہ وہ ائیں اور قانون میں رہ کر کام کریں۔

 پاکستان میں انسانی حقوق کی ممتاز کارکن اور وکیل عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ بلوچستان میں موجود سیکیورٹی فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیز قانون اور آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کریں۔

منگل کو اپنے دورہ بلوچستان کے دوران انہوں نے کہا کہ صوبے میں لوگوں کو غائب کرنے، تشدد کرنے اور ماورائے عدالت قتل جیسی سنگین انسانی حقوق کی سرگرمیوں کی تفصیلات موصول ہورہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ بلوچستان میں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان ( ایچ آر سی پی) کی ٹیم موجود ہے لیکن بگٹی قبیلے کے سات جوان افراد کو اغوا کیا گیا ہے اور ان کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان ( ایچ آر سی پی) بلوچستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش میں مبتلا ہے، جہاں نواب اکبر خان بگٹی کی ہلاکت کے بعد سے قوم پرستی پر مبنی شورش بڑھی ہے اور کئی فرقہ وارانہ گروہوں کی جانب سے معصوم شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی جانیں لی گئی ہیں،' ایچ آر سی پی کی پریس ریلیز میں کہا گیا۔

عاصمہ نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان سے بھی درخواست کی کہ وہ اپنے اہلکاروں سے کہیں کہ وہ پاکستان کے آئین اور قانون سے تجاوز نہ کریں، انہوں۔نے بلوچ مزاحمت کاروں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ لوگوں کی خواہشات کا احترام کریں اور معصوم سویلینز پر اپنے حملے بند کردیں۔ ملک میں جمہوری عمل کو کمزور کرنے اور جارحانہ پالیسیوں کی وجہ سے لوگ تنہا ہوئے ہیں ۔

عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ شہری مسلسل خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا اغوا برائے تاوان کے واقعات بڑھتے جارہیے ہیں جبکہ اغوا کار مسلسل فرار ہیں۔

فرقہ ورانہ قتل اور فسادات کے بارے میں عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ فرقہ واریت کے نام پر دہشتگردی کرنے والے افراد کو کھلی چھوٹ دیدی گئی ہے جو ریاستی اداروں پر بھی حملہ کر رہے ہیں۔

وفد نے کوئٹہ میں قیام کے علاوہ زیارت کا دورہ بھی کیا ۔ ٹیم نے سرکاری آفیشلز کے علاوہ غیر سرکاری تنظیموں کے اراکین، وکلا، پریس نمائیندوں مذہبی اور اقلیتی اراکین اور دیگر سے ملاقات کی۔ ٹیم نے وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سے بھی ملاقات کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی عوام نے نئی حکومت کو خوش آمدید کہا ہے اور اس نئی حکومت سے انہیں بہت سی توقعات وابستہ ہے۔

واضح رہے کہ ایچ آر سی پی کی جانب سے بلوچستان کیلئے حقائق جاننے والی ٹیم کے اراکین میں عاصمہ جہانگیر، جسٹس ملک سعید حسن، صحافی کامران شفیع، انسانی حقوق کے کارکن غازی صلاح الدین، محقق نازش بروہی اور ایچ آرسی پی کی ایڈیٹر رافعہ عاصم شامل تھے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Jun 25, 2013 05:46pm
بھینس کو بین بچانے کے برابر هے کوئی اثر کوئی فائدہ نہیں

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025