سوئیڈن: 'گینگ ریپ' کی لائیو ویڈیو پر 3 افراد گرفتار
اسٹاک ہوم: یورپی ملک سوئیڈن کی پولیس نے 3 ایسے افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جنہوں نے ایک نوجوان خاتون کے مبینہ ’گینگ ریپ‘ کی ویڈیو براہ راست سوشل ویب سائٹ فیس بک پر نشر کی تھی۔
دوسری جانب اس حوالے سے بھی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ ممکنہ طور پر ویڈیو لڑکی کی رضامندی سے نشر کی گئی۔
سوئیڈن کی نیوز ویب سائٹ ’دی لوکل‘ نے مقامی ٹی وی چینل aftonbladet کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ واقعہ اپسلا شہر کے ایک فلیٹ میں اتوار (22 جنوری) کی صبح پیش آیا۔
لڑکی سے مبینہ ریپ کی ویڈیو فیس بک کے ایک کلوز گروپ پر براہ راست نشر کی گئی، جسے 21 سالہ جوزفائن لنڈگرن نے دیکھنے کے بعد پولیس کو اطلاع دی۔
یہ بھی پڑھیں: فیس بک پر لائیو ویڈیو اسٹریمنگ کے دوران قتل
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے جائے وقوع پر پہنچ کر 3 ملزمان کو اُس وقت گرفتار کیا جب وہ دوسری ویڈیو کو براہ راست نشر کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔
جس کلوز گروپ پر وڈیو نشر کی گئی، اس کے 60 ہزار ممبرز ہیں۔
پولیس کو شکایت کرنے والی لڑکی نے بتایا کہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمان نے لڑکی کا لباس پھاڑا اور آخر میں ملزمان نے ہنستے ہوئے لڑکی کو کہا کہ تمہارا ’ریپ‘ کیا گیا ہے۔
ریپ کی ویڈیو پر ایک شخص نے ہنسنے کا کمنٹ کرتے ہوئے لکھا، 'ہاہا ہاہا'۔
نیوز ویب سائٹ نے ایک اور مقامی ٹی وی 'ایس وی ٹی' کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ پولیس جب جائے وقوع پر پہنچی تو ملزمان ایک اور لڑکی کی براہ راست ویڈیو نشر کرنے کی تیاری میں تھے، مگر انہوں نےتب تک دوسری لڑکی کو ریپ کا نشانہ نہیں بنایا تھا، پولیس نے جائے وقوع سے نشر کی گئی ویڈیو کی ایک کاپی بھی حاصل کرلی۔
مزید پڑھیں: پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کی لائیو فیس بک ویڈیو، مزید کیا کیا ہوگا؟
پولیس کے مطابق مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بننے والی لڑکی کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘نے اپنی خبر میں بتایا کہ اس ویڈیو کو آن لائن دیکھنے والے ایک شخص نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ اس نے ایسی ہی ایک دوسری ویڈیو میں اسی لڑکی کو دیکھا، مگر اس وڈیو میں وہ ریپ سے انکار کر رہی ہے۔
مقامی شخص کی جانب سے دیئے گئے اس بیان کے بعد یہ چہ مگوئیاں بھی کی جا رہی ہیں کہ ممکنہ طور پر لڑکی کی رضامندی سے ریپ کی ویڈیو براہ راست نشر کی گئی۔