اسلام آباد: گذشتہ روز پارلیمنٹ کے باہر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما مراد سعید اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اپنے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو جاوید لطیف کا سوشل بائیکاٹ کرنے کی ہدایت کردی۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا، 'پارٹی کا کوئی بھی رہنما یا کارکن اس ٹی وی شو میں شرکت نہ کرے جس میں جاوید لطیف کو مدعو کیا گیا ہو'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'پارٹی کا کوئی بھی کارکن یا رہنما کسی ایسے پبلک فورم میں بھی شرکت نہ کرے، جہاں جاوید لطیف کو مدعو کیا گیا ہو'۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گذشتہ روز لیگی رکن اسمبلی جاوید لطیف کی جانب سے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو 'غدار' کہنے پر دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔

مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی میاں جاوید لطیف نے قومی اسمبلی میں اپنے خطاب میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا فائنل کھیلنے والے غیرملکی کھلاڑیوں کو 'پھٹیچر' کہنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں 'غدار' قرار دیا۔

میاں جاوید لطیف نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ایس ایل کے ذریعے انٹرنیشنل کرکٹ پاکستان میں آرہی ہے، مگر عمران خان کرکٹرز کو تنقید کا نشانہ بنا کر ملک سے غداری کا ثبوت دے رہے ہیں۔

انھوں نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ’وہ اپنے پارٹی چیئرمین کو تمیز سکھائیں‘۔

میاں جاوید لطیف کے خطاب کے دوران ہی تحریک انصاف کے ارکان نے احتجاج شروع کردیا، جس پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے پی ٹی آئی ارکان کو کہا کہ وہ خاموش ہوجائیں، انہیں بھی موقع دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:عمران خان کو 'غدار' کہنے پر پی ٹی آئی اور لیگی ارکان میں جھگڑا

ڈپٹی اسپیکر کی یقین دہانی کے بعد تحریک انصاف کے ارکان خاموش ہوگئے، تاہم جاوید لطیف کے خطاب کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کردیا۔

اجلاس میں خطاب کا موقع نہ ملنے اور پارٹی چیئرمین کے خلاف 'نازیبا گفتگو' ہونے پر تحریک انصاف کے ارکان احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی سے باہر آئے، جہاں میاں جاوید لطیف اور پی ٹی آئی رکن مراد سعید کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور دونوں ایک دوسرے سے دست و گریباں ہوگئے، جس پر دیگر ارکان نے بیچ بچاؤ کروایا۔

خیال رہے کہ 5 مارچ کو لاہور میں ہونے والے پی ایس ایل فائنل کے بعد سوشل میڈیا پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ایک وڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ پی ایس ایل کے پاکستان آنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کو 'پھٹیچر' کہتے نظر آئے۔

عمران خان کا وڈیو میں کہنا تھا، 'دو تین کھلاڑیوں نے نہیں آنا تھا، باقی جو 'پھٹیچر' کھلاڑی ہیں، انھوں نے تو ویسے بھی آ جانا تھا، میں تو کسی کے نام بھی نہیں جانتا، جو غیر ملکی کھلاڑی یہاں آئے'۔

عمران خان کا مراد سعید کا دفاع

پارلیمنٹ کے باہر ہونے والے جھگڑے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اپنی جماعت کے رہنما مراد سعید کا دفاع کرتے نظر آئے اور لیگی رہنما جاوید لطیف پر مراد سعید کے خاندان کی خواتین کی توہین کرنے کا الزام عائد کیا۔

ٹوئٹر پر اپنے پیغامات میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 'مسلم لیگ (ن) نے ایک مرتبہ پھر چادر اور چار دیواری کے احترام سے 'جعلی' وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے خواتین سمیت مخالفین کے خاندان کے افراد کی توہین کی'۔

انھوں نے مزید کہا کہ ،'شریف خاندان نے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو، نصرت بھٹو، ان کی سابق اہلیہ جمائما کو بھی نشانہ بنایا جبکہ جمائما پر 'یہودی لابی' اور نوادرات کی اسمگلنگ کے الزامات بھی عائد کیے گئے'۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ منافقت اور اخلاقیات کا جعلی حساس مسلم لیگ (ن) کی شناخت ہیں اور خواتین کے لیے ان کا عدم احترام پارلیمنٹ کے اندر اور باہر صاف دکھائی دے رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں