پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلم لیگ کے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کے پارلیمنٹ کے اندر رویئے پر ان کے خلاف کارروائی کریں۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'دوسرا رُخ' میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ ایوان میں اختلافِ رائے ہوسکتا ہے اور اگر کسی بھی موقع پر دو مردوں کے درمیان جھگڑا ہو تو اس کی سزا کسی کی ماں یا بہن کو دینا کسی صورت بھی قابلِ قبول نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ایوان میں کئی بڑے جھگڑے ہوئے، مگر یہ پہلی مرتبہ تھا جب سرِ عام کسی کی ماں اور بہن کو نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں:عمران خان کو 'غدار' کہنے پر پی ٹی آئی اور لیگی ارکان میں جھگڑا

ان کا کہنا تھا کہ اس واقعہ کے بعد وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کو بھی آگئے بڑھ کر بات کرنی چاہیئے اور وہ اپنے رکن اسمبلی سے سوال کریں کہ آیا انھوں نے ایسی بات کیوں کی۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ جس روز پی ٹی آئی رہنما مراد سعید اور جاوید لطیف کے درمیان اسمبلی کے باہر جھگڑا ہوا، اسی روز وزیراعظم کو چاہیئے تھا کہ وہ اس پر اپنی جماعت کے رکن سے جواب طلب کرتے۔

علی محمد خان نے کہا کہ جب تک اس معاملے کی تحقیقات کے بعد کارروائی نہیں ہوگی، اس وقت تک ہم جاوید لطیف کے ساتھ کسی جگہ بیٹھنا پسند نہیں کریں گے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے مسئلے کئی بیانات آئے، لیکن کسی موقع پر بھی تحریک انصاف نے مریم نواز کو نشانہ نہیں بنایا، کیونکہ ہم خواتین کا احترام کرنا جانتے ہیں۔

خیال رہے کہ دو روز قبل لیگی رکن اسمبلی جاوید لطیف کی جانب سے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو 'غدار' کہنے پر دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔

پارلیمنٹ کے باہر ہونے والے جھگڑے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اپنی جماعت کے رہنما مراد سعید کا دفاع کرتے نظر آئے اور لیگی رہنما جاوید لطیف پر مراد سعید کے خاندان کی خواتین کی توہین کرنے کا الزام عائد کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کارکنوں کو جاوید لطیف کے سوشل بائیکاٹ کی ہدایت

پی ٹی آئی چیئرمین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا، 'پارٹی کا کوئی بھی رہنما یا کارکن اس ٹی وی شو میں شرکت نہ کرے جس میں جاوید لطیف کو مدعو کیا گیا ہو'۔

اپنے پیغامات میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 'مسلم لیگ (ن) نے ایک مرتبہ پھر چادر اور چار دیواری کے احترام سے 'جعلی' وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے خواتین سمیت مخالفین کے خاندان کے افراد کی توہین کی'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں